کراچی…کیماڑی کی عوام کو صاف پانی کی فراهمی کے نام پر اربوں روپے کا میگا اسکینڈل بے نقاب.کیماڑی کربلا کا منظر پیش کرنے لگا هےکیماڑی کے عوام صاف پانی کی بوند بوند کو ترس گیے هیں.ممبران قومی و ‘صوبایی اسمبلی .سیاسی جماعتوں کے علاقایی قایدین کی چشم پوشی کیماڑی کے عوام RO پلانٹ کےصاف پانی کی دید کو کو بے تاب هیں.کیماڑی کے عوام کو صاف پانی کی فراهمی کے نام پر اربوں روپے کا چونا لگانے والوں کا احتساب کیا جایے کیماڑی کے عوام کا مطالبه
بتایا جاتا هے که قومی اسمبلی کے حلقه نمبرNA239 . اورصوبایی اسمبلی حلقه PS.89 . ڈسٹر کٹ ویسٹ کیماڑی ٹاون میں گزشته چند سالوں سےعوام کو صاف پانی کی فراهمی کے نام پر کیماڑی کی مختلف علاقوں میں صاف پانی کی فراهم کے نام پر ROپلاںٹ لگایے گیے تھے . یه آراو پلانٹ اپنی نام نهاد سیاسی قایدین کی کمایی کا زریعه بن چکے هیں.ایک آراو پلانٹ کے پی ٹی اسکول کے سامنے کے پی ٹی فلیٹوں میں کروڑوں روپے کی لاگت سے لگایاگیاتھا.جوکرپشن کی نظر هوکر بند هوچکا هے.جبکه ٹاپو/سکندرآباد یو سی45 میں40 کروڑ روپے مالیت سے . مچھر کالونی یوسی ،42 میں40 کروڑ .یونس آباد میں 36 کروڑ .بابا آیی لینڈ بابا( بھٹ جزیره) 36 کروڑ روپے کی لاگت سے RO پلانٹ لگایے گیے تھے.
مبینه طور پر یه پلانٹ میسرز پاک اوسیس کمپنی نے لگایے تھے. جبکه ان RO پلانٹ کے عملے کے نام پر علاقے کے ایم این اے. ایم پی اے اور علاقے کی مختلف پارٹیوں کے نام نهاد لیڈروں کو اور ورکرزکو قبضه دیکر کلی مختار کار بنا دیا گیا تھا.
ذرایع کے مطابق کیماڑی کی عوام کو صاف پانی کی فراهمی اوران RO پلانٹ کے نام پر اربوں روپے کی نه صرف کرپشن کی گی.عوام کو صاف پانی کی بوندبوند کے لیے ترسایا گیا.کیماڑی کی عوام نے نیب اور انٹی کرپشن حکام سے مطالبه کیا هے که پانی چوروں کو بےنقاب کرکے لوٹی جانے والی عوامی دولت واپس لی جاے اور کیماڑی عوام کو ان کربلا کے یزیدوں سی نجات دلایی جایے.