گھروں میں ڈالر ذخیرہ کرنے والوں کے لئے خلاف بھی کاروائی کی تیاریاں ،جیل کی ہو ا کھانا پڑے گی
کراچی : آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی کاروباری شخصیات سے ملاقاتوں اور اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کے قیام کے بعد سے پاکستان میں 70 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری متوقع ہے۔
کاروباری طبقے نے اس امکان کو ملک کیلئے مثبت اور خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی چیف سے کاروباری طبقے کی ملاقاتوں اور اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل قائم ہونے کے بعد پاکستان میں جلد ہی 70 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری متوقع ہے جس سے معیشت ٹریک پر چڑھ جائے گی۔
کاروباری برادری نے تجویز کیا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں کمی کی طرح بجلی اور پیٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کے لیے فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔کاروباری طبقے نے کہا کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل کے تحت بڑے پیمانے پر غیر ملکی سرمایہ کاری آنے سے ملک میں لاکھوں افراد کو نہ صرف روزگار ملے گا بلکہ زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہوگا۔
دوسری طرف گھروں میں ڈالر ذخیرہ کرنے والوں کے لئے بری خبر یہ ہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے ) اور حساس ادارے نے ڈالرز ذخیرہ کرنے والوں کے گھروں کی نشاندہی کرتے ہوئے ٹارگٹڈ چھاپوں کی تیاری کرلی۔
ڈالرز کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف کریک ڈان کے اگلے مرحلے کا آغاز کردیا گیاہے ذرائع نے بتایا کہ ڈالرزکی برآمدگی کیلئے ایف آئی اے اورحساس ادارے گھروں پر چھاپے ماریں گے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ ایکسچینج کمپنیز سے حاصل ڈیٹا کی مدد سے ملک بھر میں گھروں کی نشاندہی کرلی گئی، مستنداطلاعات ہیں کریک ڈائون کے بعد ڈالرمافیا نے گھروں میں ڈالرذخیرہ کر رکھے ہیں۔
ذرائع نے کہا کہ اداروں کے پاس غیر معمولی تعداد میں ڈالر لینے والوں کی بھی فہرست بھی موجود ہے، ایف آئی اے اور حساس اداریگھروں پرٹارگٹڈچھاپہ مارکارروائی کریں گے اور گھروں میں ڈالرچھپانے والوں کو جیل کی ہوا کھانا پڑے گی ۔
یاد رہے کہ مافیا کے خلاف کریک ڈائون سے اب تک اوپن مارکیٹ میں ڈالر 31روپے سستا ہوچکا ہے، یکم ستمبر کو ڈالر 328 روپے کی بلند ترین سطح پر بند ہوا تھا۔