شہباز شریف کو وزیر اعظم بنانے میں بہت محنت کی جس کا مقصد ملک میں جمہوری اور معاشی بحران میں بہتری لانا تھا
(ن) لیگ اور ایم کیو ایم کا اتحاد ہمیں نقصان کم فائدہ زیادہ دے گا،جے یو آئی ف سے اتحاد ممکن ہے،میڈیا سے گفتگو
کراچی: سابق وزیر خارجہ اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے انکشاف کیا ہے کہ تحریک انصاف کے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے قبل جنرل (ر ) باجوہ نے ہمیں بتایا تھا کہ فوج عدم اعتماد کے دوران نیوٹرل رہے گی۔ انہوں نے کہا تحریک عدم اعتماد سے پہلے سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے ہمیں بلایا تھا اور یہ بات بھی ریکارڈ پر ہے کہ ہمیں کہا گیا تحریک عدم اعتماد واپس لیں ہم الیکشن کرواتے ہیں۔
ہفتہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے قمر جاوید باجوہ کی طرف سے پیغام آیا کہ ہم نیوٹرل ہیں اور الیکشن کروانے کو بھی تیار ہیں، اس طرح کے پیغامات بتاتے ہیں کہ ہمیں ان کی کوئی سپورٹ نہیں تھی، ہم مناسب نہیں سمجھتے کہ اپوزیشن میں جا کر ایک ادارے پر نام لے کر بات کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے شہباز شریف کو وزیر اعظم بنانے میں بہت محنت کی جس کا مقصد ملک میں جمہوری اور معاشی بحران میں بہتری لانا تھا، 2013 میں نواز شریف کو دو تہائی اکثریت ملی اور ہم اپوزیشن میں تھے، چیئرمین پی ٹی آئی کو حکومت ملی تب بھی ہم اپوزیشن میں تھے۔
انہوں نے کہا تحریک انصاف کل تک جمہوریت اور آئین پر یقین نہیں رکھتی تھی اس کے لیے یہ سیاسی سفر میں سیکھنے کا موقع ہے، پی ٹی آئی کو اب کافی کچھ سمجھنے کا موقع ملے گا۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ (ن) لیگ اور ایم کیو ایم کا اتحاد نقصان کم فائدہ زیادہ دے گا، جیسے کراچی سے بلدیات میں جیتے عام انتخابات میں بھی جیتیں گے، الیکشن میں عوام پیپلز پارٹی کو ووٹ دیں گے۔
انہوں نے کہا کنگز پارٹی ہر الیکشن میں کسی نہ کسی صورت سامنے آہی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن کے اتحاد سے ہمیں نقصان کم اور فائدہ زیادہ ہوگا۔ انہوں نے جمعیت علمائے اسلام ف سے انتخابی اتحاد کو بھی خارج از امکان قرارنہیں دیا۔