ہمایوں آصف چودھری
ہر انسان اللہ رب العزت سے دعا کرتا ہے۔ کوئی ڈائریکٹ اور کوئی ان ڈائریکٹ ۔۔۔ہر ایک کی دعا ۔اس کے حالات اور تمنائوں کے مطابق ہوتی ہے ۔لیکن وہ دعا ۔جو علم و حکمت وزڈم اور سمجھنے والے دل۔ کے لیے مانگی جائے ۔وہ سب سے بہترین ہے ۔۔۔میں نے اپنی زندگی میں۔ ہمیشہ یہی دعا مانگی ۔یا دوسری دعا ۔صحیح ایمان اور صحیح عقیدے کی مانگی ۔۔۔نہ دولت نہ رتبہ نہ اختیار نہ طاقت ۔میں نے کبھی ایسی دعا نہیں مانگی ۔شاید کبھی مانگی ہو ۔تو وہ بھی کسی کمزوری کے۔ لمحے میں ہوگی ۔۔۔برسوں سے کی جانے والی ۔مسلسل اس دعا کے نتیجے میں۔ اللہ نے مجھے وجدان کی ۔اور سمجھنے والے دل کی ۔ایک ایسی طاقت دی ہے۔ جسے میں۔ کوئی نام نہیں دے سکتا ۔کچھ لوگ تحقیق مطالعے اور جستجو سے۔ علم حاصل کرتے ہیں کچھ کو دعا کے نتیجے میں۔ سب مل جاتا ہے ۔۔برسوں سے کی جانے والی اس دعا ۔کے نتیجے میں۔ اللہ نے مجھے اس حد تک سمجھنے والا ۔دل دے دیا ہے ۔کہ کسی کی بات کی گہرائی کو سمجھنا ۔ذرا مشکل نہیں ہوتا ۔ایسے محسوس ہوتا ہے ۔جیسے میں وہ پہلے سے جانتا ہوں ۔ایسے علوم ۔جن کے بارے میں۔ میرا علم سرسری ہے ۔کبھی کبھار ۔ان کے بارے میں ایسے لکھ دیتا ہوں۔ جیسے ان پر دسترس ہو ۔۔یہ چیز بہت اذیت ناک ہے۔ اس لیے کہ دوسروں کی سمجھ میں نہیں اتی ۔۔حالانکہ میں ایک عام سے ذہن کا انسان ہوں۔ نہ دانشور ہوں۔ نہ مفکر ہوں ۔نہ ہی۔ کوئی اچھا رائٹر ۔
علم حکمت وزڈم اور سمجھنے والا دل مانگنا ۔اللہ کو سب سے زیادہ پسند ہے ۔اللہ رب العزت کے نزدیک ۔علم و حکمت مانگنے والا سب سے پسندیدہ ہے ۔شرط یہ ہے ۔کہ وہ اس علم و حکمت اور وزڈم ۔اور سمجھنے والے دل کی باتوں کا ظرف بھی رکھتا ہو دوسروں کو حقیر نہ سمجھے ان کی اصلاح کرے۔نہ کہ ان پر تنقید ۔ان کے علم میںاضافے کی کوشش کرے نہ کہ انہیں کم علمی کا طعنہ دے ۔
اگر انسان ان اوصاف کو بھی اپنے اندر پیدا کر لے تب بڑے سے بڑے پردے میں چھپی جاہلیت اس کے سامنے فورا ا جاتی ہے چاہے وہ جتنی ہی مکارانہ اور عیارانہ کیوں نہ ہو ۔۔دوسروں کی اداکاری ایسا شخص فورا بھانپ جاتا ہے کسی سے متاثر نہیں ہوتا ۔سوائے سچی اور صاف باتوں کے ۔
غلط عقائد اس سے دور رہتے ہیں۔سچ اور جھوٹ۔ اس کا وجدان۔ اسے بتا دیتا ہے ۔کوئی بھی شعبہ علم ہو۔ اس میں تدبر۔ اس کے لیے اسان ہوتا ہے ۔
تو کیا ہی بہتر ہے۔ کہ ہم اللہ سے۔ دولت۔ خواہشات کی تکمیل کے سامان۔ اختیار اور رتبے کی بجائے۔ علم و حکمت وزڈم اور سمجھنے والے دل کی دعا کریں جو اللہ رب العزت کو بھی۔ پسند ہے جو انسان کے لیے۔ نہ صرف فائدہ مند ۔بلکہ اس کی پیدائش کا اصل مقصد بھی ہے۔جس سے ہم۔ اللہ رب العزت کی عظمت اور ذات کو۔ محسوس کر سکتے ہیں ۔