پاک۔چین اقتصادی راہداری کے دشمن کو شکست ہوگی،شہباز شریف

پاک۔چین اقتصادی راہداری کے دشمن کو شکست ہوگی،شہباز شریف

حملہ پاکستان دشمنوں نے کیا، جو پاکستان اور چین کے درمیان ہر روز بڑھتی دوستی کو نقصان پہنچانے کا موقع ڈھونڈتے ہیں
آپ کی فول پروف سیکورٹی ہر حال میں یقینی بنائی جائے گی، چینی باشندوں پر خودکش حملے میں ملوث مجرموں کو جلد پکڑ لیں گے،چینی انجنئیرز سے خطاب

کوہستان: وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ بشام میں چینی باشندوں پر خودکش حملے میں ملوث مجرموں کو جلد پکڑ لیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے داسو ڈیم کے منصوبے پر کام کرنے والی چینی کمپنی کے انجینئرز سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ ہے کہ بشام کا واقعہ انتہائی افسوسناک تھا، جب 26 مارچ کو 5 چینی انجینئر اور ایک پاکستانی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ بے قصور چینی باشندوں اور پاکستانی شہری کو قتل کرنے کا یہ انتہائی بزدلانہ حملہ تھا، اس کی وجوہات کچھ اور نہیں بلکہ یہ تھی کہ پاکستان اور چین کے درمیان بہترین دوستانہ تعلقات کو نقصان پہنچایا جائے۔
شہباز شریف نے کہا کہ یہ حملہ پاکستان کے دشمنوں نے کیا، جو پاکستان اور چین کے درمیان ہر روز بڑھتی دوستی کو نقصان پہنچانے کا ہر موقع ڈھونڈتے ہیں، مزید کہا کہ میں آپ لوگوں کے چہروں پر دکھ اور غم کو دیکھ سکتا ہوں، کہ آپ کے 5 ساتھی اس دنیا سے جا چکے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اس غم میں آپ کے برابر کے ساتھ ہیں، میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ حکومت پاکستان ہر ممکن کوشش کرے گی کہ آپ کو اور آپ کے اہل خانہ کو بہترین سیکیورٹی ملے۔
وزیراعظم نے کہا کہ میں اور حکومت پاکستان کی طرف سے یقینی دہانی کرواتا ہوں کہ ہمارا چینی صدر، عوام، سفیر اور آپ کے ساتھ یہ عزم ہے کہ چینی باشندے خوشحال پاکستان بنانے کی ہماری کوششوں کی سپورٹ کرنے کے لیے یہاں موجود ہیں، ان کی سیکیورٹی ہماری سیکیورٹی ہے، ہم آنے والے وقت میں فول پروف سیکیورٹی انتظامات کریں گے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں نے اس افسوسناک واقعے کے فوری بعد چینی سفارتخانے کا دورہ کیا اور اظہار تعزیت کیا تھا، میں نے اپنے بھائی سفیر کو یقین دہانی کروائی تھی کہ ہم یقینی طور پر مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے، اور یقینی بنائیں گے کہ انہیں مثالی سزائیں دی جائیں کہ تاکہ کوئی بھی ایسے گھنائونے جرائم کرنے کا سوچے بھی نہیں۔ اس حملے کی تحقیقات کے لیے میں نے اسی دن مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی)، انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی تھی، مزید کہا کہ ہم انکوائری کمیٹی کی تجاویزات پر اس کی روح کے مطابق عمل کرنے میں کوئی وقت ضائع نہیں کریں گے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ اس افسوس ناک واقعے کے اگلے روز ایک اعلی سطح کا اجلاس منعقد کیا تھا، اور ہم نے تفصیلی جائزہ لیا تھا کہ کس طرح یہ واقعہ رونما ہوا تھا، اور سندھ، پنجاب، بلوچستان، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے ساتھ بہتر روابط کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ جائزہ لیا تھا کہ سیکیورٹی انتظامات کے لیے مزید کیا اقدامات اٹھانا ضروری ہیں، یہ اجلاس کئی گھنٹے جاری رہا تھا، جس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر، وفاقی وزرا، سیکیورٹی ایجنسیوں کے سربراہان اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی تھی۔
شہباز شریف نے کہا کہ ایک اور جلاس میری سربراہی میں آئندہ چند روز میں منعقد ہوگا، میں اپنے چینی بہن بھائیوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ میں اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھوں گا جب تک ہم آپ کے لیے بہترین ممکنہ سیکیورٹی اقدامات نہیں کرلیتے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم جلد ہی مجرموں کو پکڑ لیں گے، مزید کہا کہ پاک۔چین اقتصادی راہداری کے دشمن کو شکست ہوگی۔
یاد رہے کہ 26 مارچ کو خیبرپختونخوا کے علاقے شانگلہ میں بشام کے مقام پر گاڑی پر خودکش حملے کے نتیجے میں 5 چینی باشندوں سمیت 6 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
قبل ازیں، وزیر اعظم شہباز شریف داسو ڈیم کے منصوبے پر کام کرنے والی چینی کمپنی کے انجینئرز سے ملاقات کے لیے کوہستان پہنچے تھے۔

About Rizwan Malik

Scroll To Top