اسلام آباد:ملک عزیز میں بجلی کی قیمتوں میں آئے روز اضافے کا حل نکالنے اور بڑھتے طلب کو کم کرنے کے لئے پنجاب اور سندھ کی حکومتوں نے اس عوامی مسئلے پر قابو پانے کے لئے اہم اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔ پنجاب کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ماہانہ 100 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو ایک سکیم کے تحت مفت سولر سسٹم دیا جائے گا۔
سندھ حکومت نے عالمی بینک کے اشتراک سے صرف 7 ہزار روپے میں پورا سولر سسٹم عوام کو فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے صوبے میں دو لاکھ گھرانوں کو 7 ہزار روپے میں پورا سولر سسٹم فراہم کیا جائے گا، جن میں کراچی کے 50 ہزار گھرانے بھی شامل ہیں۔مجوزہ فراہم کردہ سولر سسٹم سے ایک پنکھا اور 3 ایل ای ڈی بلب جلائے جاسکیں گے۔
ڈائریکٹر سندھ سولر انرجی کا کہنا ہے کہ صوبے کے ہر ضلع میں 6 ہزار 656 سولر سسٹم دئے جائیں گے اور اس منصوبے کا آغاز اکتوبر سے متوقع ہے۔سسٹم میں سولر پینلز، چارج کنٹرولر اور بیٹری بھی شامل ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ جیسے ہی خریداری ہوجائے گی تو اکتوبر میں تقسیم شروع ہوجائے گی۔اس پراجیکٹ کیلئے ورلڈ بینک نے 3 کروڑ 20 لاکھ ڈالر جاری کیے ہیں، جبکہ منصوبے میں مزید توسیع کا بھی امکان ہے۔
یاد رہے کہ سندھ میں شمسی توانائی سے 400 میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے، اس منصوبے کے آغاز کے بعد پیداوار میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
دوسری طرف پنجاب حکومت نے بھی ایک اسکیم کے تحت ماہانہ 100 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو مفت سولر سسٹم دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
پنجاب میں اس حوالے سے روشن گھرانہ اسکیم کے تحت 50,000 گھرانوں کو مفت سولر سسٹم فراہم کرنے کے منصوبے کا آغاز کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 22 اپریل کو پنجاب حکومت نے 50 ہزار گھرانوں کو ایک کے وی سولر سسٹم فراہم کرنے کی منظوری دی اور وزیراعلی پنجاب نے فوری طور پر پائلٹ پراجیکٹ شرو ع کرنے کی ہدایت کی تھی۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ 100یونٹ تک بجلی خرچ کرنے والے پروٹیکٹڈ صارفین اہل ہوں گے، 50 ہزار گھرانوں کو ون کے وی سسٹم میں دو سولر پلیٹس،بیٹری، انورٹر اور تاریں دی جائیں گی۔
منصوبے کا مقصد کم بجلی استعمال کرنے والے گھرانوں کو ریلیف دینا ہے ۔اس منصوبے کے لئے صوبائی حکومت کی جانب سے 10 ارب روپے کی تخمینہ لاگت سے مکمل طور پر فنڈز فراہم کیے گئے ہیں۔
اسکیم کے تحت ماہانہ 100 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے گھرمفت سولر سسٹم کے اہل ہوں گے۔ سولر سسٹم کی لاگت اور ان کی تنصیب سمیت تمام اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔بجلی چوری، میٹر سے چھیڑ چھاڑ، یا کسی دوسری دھوکہ دہی کی سرگرمیوں میں ملوث گھرانے اس پروگرام کے لیے نااہل ہوں گے۔
اہل گھرانے اپنا بل ریفرنس نمبر اور شناختی کارڈ نمبر بذریعہ ایس ایم ایس 8800 پر بھیج کر رجسٹر ہو سکتے ہیں۔اس کے بعد نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن (این ٹی سی) اہل صارفین کے ڈیٹا کی تصدیق کرے گی اور اسے مزید تصدیق کے لیے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (پی آئی ٹی بی) کو فراہم کرے گی۔
تصدیق کا عمل مکمل ہونے کے بعد، اہل گھرانوں کی حتمی فہرست عمل درآمد کے لیے ضلعی انتظامیہ کو بھیج دی جائے گی۔ مزید برآں، توانائی کے محکمے کو اس اقدام کے کامیاب نفاذ کی نگرانی کے لیے ایک وقف پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کے قیام کی منظوری مل گئی ہے۔