رئیل اسٹیٹ پر 15 فیصد ٹیکس سے سیکٹر مکمل بیٹھ جائے گا: ایف پی سی سی آئی

کراچی: وفاقی ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان (ایف پی سی سی آئی) نے قراردیا ہے کہ 15 فیصد ٹیکس سے رئیل سٹیٹ سیکٹر بیٹھ جائے گا۔انہوں نے بجٹ تقریر پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کا کہنا تھاکہ ڈیڑھ فیصد شرح سود کم ہونے سے کچھ نہیں ہوگا، علاقائی ممالک کی فیکٹریوں کو 8 سینٹس جبکہ ہمیں 17 سینٹس کی بجلی ملتی ہے۔انہوں نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ پر15 فیصد ٹیکس سے سیکٹرمکمل بیٹھ جائیگا، بجٹ کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔
نائب صدر ثاقب مگوں کا کہنا تھاکہ بجٹ ہدف صنعتوں کی حالت دیکھتے ہوئے بہت زیادہ ہے، ایکسپورٹ ریفائنانس رقم میں اضافہ خوش آئند ہے لیکن ایکسپورٹرز کو عام ٹیکس نیٹ میں لانے سے ایکسپورٹ میں کمی ہوگی، آئی ٹی سیکٹر کیلیے بھاری رقم بہتر، تنخواہوں اور پنشنز میں اضافہ اچھا قدم ہے۔
8.5 کھرب خسارے پر مشتمل 18 کھرب 87 ارب سے زائد کا بجٹ پیش، ٹیکس ہدف 12.97 کھرب مقرر۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس ڈیجیٹائزیشن کی بات اچھی ہے، رئیل اسٹیٹ پرکیپیٹل گین ٹیکس سے بیرون ملک سیرقم کی ترسیل میں کمی آئے گی۔
بجٹ 25-2024 میں جائیداد کی خریدوفروخت پر فائلرز اور نان فائلرز پر ٹیکس کی شرح میں اضافے کی تجویز ہے۔بجٹ دستاویز کے مطابق جائیداد کی خریدوفروخت پر فائلر پر 15 فیصد ٹیکس لگے گا جب کہ نان فائلرز کے جائیداد خریدنے اور بیچنے پر 45 فیصد تک ٹیکس لگے گا۔

About Rizwan Malik

Scroll To Top