کام کا دبائو: جنوبی کوریا میں روبوٹ نے خودکشی کر لی

کام کا دبائو: جنوبی کوریا میں روبوٹ نے خودکشی کر لی

بطور افسرسرکاری ملازم کے طورپر کام کرنے والا روبوٹ ساڑھے 6 فٹ کی سیڑھیوں کے نیچے بے حس و حرکت پایاگیا

سئیول:آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ کام کا دبائو انسانوں کی طرح روبوٹس کو بھی متاثر کرتا ہے ،اطلاعات ہیں کہ جنوبی کوریا میں ایک روبوٹ نے حال ہی میں کام کے دبائو کے باعث خودکشی کر لی ہے۔
اطلاعات کے مطابق جنوبی کوریا میں سرکاری ملازم کے طورپر کام کرنے والا روبوٹ ساڑھے 6 فٹ کی سیڑھیوں کے نیچے مردہ پایاگیا ہے
اس بارے میں دعوی کیا گیا ہے کہ ایک روبوٹ نے کام کے دبا میں آکر خودکشی کرلی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا میں سرکاری ملازم کے طورپر کام کرنے والا روبوٹ ساڑھے 6 فٹ کی سیڑھیوں کے نیچے بے حس و حرکت پایاگیا ہے جس سے متعلق قیاس کیا جارہا ہے کہ یہ جنوبی کوریا میں پہلی روبوٹ خودکشی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق ماہرین کا خیال ہے کہ زیر غور روبوٹ کے گرکر ناکارہ ہونے کی وجہ تکنیکی خرابیاں ہیں۔
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق روبوٹ سپروائزر جنوبی کوریا کی گومی سٹی کونسل کا ایک محنتی ملازم تھا جو روزانہ صبح 9 بجے سے شام 6 بجے تک کام کرتا تھا، روبوٹ کا کام ڈاکومنٹس کی ڈیلیوری، رہائشیوں تک معلومات کی فراہمی تھا۔ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق روبوٹ پر کام کا دبا ئوزیادہ تھا، روبوٹ کی خودکشی سے متعلق مقامی افراد کا کہنا ہے کہ روبوٹ نے گرنے سے پہلے کافی دیر تک اسی جگہ چکر لگائے اور پھر نیچے کود گیا تاہم روبوٹ کے گرنے کی وجوہات کے حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روبوٹ نے سٹی کونسل کی عمارت کی سیڑھیوں سے خودکشی کی ہے، جو عمارت کی پہلی اور دوسری منزل کے درمیانی حصے سے ڈھیر کی صورت میں دریافت ہوا۔
رپورٹ میں حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ روبوٹ سپروائزر نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر خود کو سیڑھیوں سے نیچے گرالیا، کونسل کی عمارت کی پہلی اور دوسری منزل کے درمیان سیڑھیوں کے نیچے روبوٹ کے پرزے بکھرے ہوئے پائے گئے، ان ٹکڑوں کو خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے اکٹھا کیا ہے اور کمپنی ان کا تجزیہ کرے گی۔
واضح رہے کہ ‘روبوٹ سپروائزر’ کا تقرر اگست 2023 میں کیا گیا تھا اور جنوبی کوریا میں یہ پہلا روبوٹ تھا جسے بطور افسر تعینات کیا گیا تھا۔

About Rizwan Malik

Scroll To Top