تاجر دوست سکیم تاجروں کو ظالمانہ ٹیکسزکے جال میں پھسانے کا پھندا ہے،کاشف چوہدری

انجمن تاجراں پاکستان کے مرکزی صدر نے تاجر دوست سکیم پر حکومتی دعووں کی قلعی کھول دی،چئیرمین ایف بی آر کوآئینہ دکھا دیا

ٹیکس کامنصفانہ نظام رائج کرکے تاجروں کو ایف بی آر کی بلیک میلنگ سے بچایا جائے،کاشف چوہدری کا چیرمین ایف بی آر امجد زبیر ٹوانہ کی جانب سے سکیم سے متعلق منعقدہ زوم میٹنگ سے خطاب
اسلام آباد(کامرس رپورٹر)صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان محمد کاشف چوہدری نے تاجر دوست سکیم پر حکومتی دعووں کی قلعی کھول دی، چئیرمین ایف بی آر امجد زبیر ٹوانہ اور ممبران ایف بی آر کوآئینہ دکھا دیا،تاجر دوست سکیم کی خامیوں ،تحفظات اور خدشات سے آگاہ کرکے ملک بھر کے لاکھوں تاجروں کی ترجمانی کرتے ہوئے اسے تاجر دشمن سکیم قرار دیا اور کہا کہ یہ تاجر دوست سکیم نہیں بلکہ1200 روپے سالانہ ٹیکس کا جھانسہ دے کر تاجروں کو ظالمانہ ٹیکسز کے جال میں پھنسانے کا پھندا تیار کیا گیا ھے ۔تاجر دوست اسکیم میں رجسٹرڈ ھونے والے تاجروں سے کاروبار کرنے کی جگہ کی جائیداد ویلیو کے مطابق کرایہ تصور کر کے اسکے مطابق ایڈوانس انکم ٹیکس وصول کرنے کا منصوبہ کسی طور قابل عمل نہیں ۔چھوٹے تاجر کیلئے ہرمہینے ٹیکس جمع کروانا اور ریکارڈ رکھنا ناممکن ھے ۔ تاجر دوست اسکیم کے تحت ماھانہ ٹیکس جمع نہ کروا سکنے پر تاجروں کو نوٹسز اور بلیک میلنگ کا سامنا کرنا پڑے گا۔
چیرمین ایف بی آر امجد زبیر ٹوانہ نے ممبران ایف بی آر کے ہمراہ تاجر دوست اسکیم پر ملک بھر کے تاجر نمائندگان سے متعلقہ آر ٹی اوز میں زوم میٹنگ کی ۔جس میں چیرمین ایف بی آر نے تاجر دوست اسکیم میں رجسٹرڈ ھونے والے تاجروں پر جولائی کے مہینے سے کاروبار کی جگہ کی جائیداد کی قیمت کے حساب سے اسکے کرایہ کا تعین کرتے ھوئے اس کے مطابق ایڈوانس ٹیکس کا اندازہ لگا کر اور اسے بارہ مہینے پر تقسیم کر کے ھر مہینے کی 15 تاریخ کو بطور ایڈوانس ٹیکس جمع کروانے کے بارے بتایا ۔انہوں نے کہا تمام شہروں میں کیٹگریز بنا کر 300 مربع فٹ کی دکان پر کم از کم تین ھزار تا چھ ھزار سے لے کر ھزاروں روپے تک ماہوار ٹیکس جمع کروانا ھو گا جس پر کاشف چوھدری صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے تاجروں کی بھر پور نمائندگی کرتے ہوئے تفصیل کے ساتھ تاجر دوست اسکیم کی خامیوں اسکے خدشات اور تحفظات کے بارے آگاہ کرتے ھوئے بتایا کہ1200 روپے سالانہ ٹیکس کا جھانسہ دے کر تاجروں کو ظالمانہ ٹیکسز کے جال میں پھنسانے کا پھندا تیار کیا گیا ھے ۔تاجر دوست اسکیم میں رجسٹرڈ ھونے والے تاجروں سے کاروبار کرنے کی جگہ کی جائداد ویلیو کے مطابق کرایہ تصور کر کے اسکے مطابق ایڈوانس انکم ٹیکس وصول کرنے کا منصوبہ کسی طور قابل عمل نہیں ۔چھوٹے تاجر کیلئے ھر مہینے ٹیکس جمع کروانا اور رہکارڈ رکھنا ناممکن ھے ۔ تاجر دوست اسکیم کے تحت ماھانہ ٹیکس جمع نہ کروا سکنے پر تاجروں کو نوٹسز اور بلیک میلنگ کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ ھر سال ٹیکس ریٹرن جمع کروانے والے تاجروں کو اس اسکیم میں کیوں دھکیلا جا رھا ھے وہ تو پہلے ھی ٹیکس گزار ھیں۔بجلی ،گیس ،فون کے بلوں پر ادا کردہ ٹیکسز کی ایڈجسٹمنٹ کا کوئی واضح طریقہ نہیں بتایا گیا۔ حکومتی دعوں کے مطابق اگر اسکیم صاف و شفاف ھے تو کیوں مختلف کیٹگری کے تاجروں پر لگائے جانے والے ٹیکسز کو واضح نہیں کیا جا رھا ۔ یہ کیسی اسکیم ھے کہ رجسٹریشن پہلے کروائیں اور ٹیکس کی شرح بعد میں بتائی جائے گی۔ حکومت ٹیکس نیٹ میں اضافہ چاہتی ھے تو اسٹیک ھولڈرز کی مشاورت سے کرپشن سے پاک اسکیم بنائے ۔ٹیکس نیٹ میں اضافے کیلئے فکس ٹیکس کا نظام لایا جائے ۔ ٹیکس گزاروں کو ھراساں کرنے کے نظام کا خاتمہ کیا جائے ۔انہوں نے کہا تاجر ٹیکس دے رھا اور دینا چاھتا ھے مگر ایک ایسا نظام جس کے تحت مناسب شرح کا ٹیکس اور منصفانہ نظام ھو اور تاجروں کو ایف بی آر کی بلیک میلنگ ۔رشوت ۔کرپشن اور بلیک میلنگ کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔انہوں نے کہا ایف بی آر تاجر تنظیموں کے ساتھ بیٹھ کر قابل عمل منصوبہ بنائے بصورت دیگر اگر ایف بی آر زبردستی ظالمانہ نظام نافذ کرنے کی کوشش کرے گا تو شدید ردعمل آئے گا اور تاجر ملک گیر سطح پر سخت احتجاج کریں گے،اس موقع پر آر ٹی او راولپنڈی گوجرانوالہ سیالکوٹ سرگودھا فیصل آباد بہاولپور ملتان لاھور ساہیوال کوئٹہ حیدر آباد سکھر میں موجود تاجر قائدین نے بھی اس اسکیم پر سخت ترین تحفظات کا اظہار کیا ۔سب نے واضح رائے دی کی جائداد کی قیمت اور کرایہ سے مشروط یہ ٹیکس کسی طور قابل قبول نہیں ۔تاجر قائدین نے تاجر دوست اسکیم کے علاوہ بجلی کے بلوں اور بجٹ میں لگائے گئے ناروا ٹیکسز پر بھی تحفظات کا اظہار کرتے ھوئے حکومتی اخراجات کم کرنے اور ٹیکس کا پیسہ تعلیم صحت اور سہولیات مہیا کرنے پر خرچ کرنے کا مطالبہ کیا ۔جبکہ کراچی کے تاجر قائدین نے تاجر دوست اسکیم کے پہلے مرحلہ کے 6 شہروں میں کراچی کا نام ھونے اور ان سے پہلے مرحلہ میں بات نہ کروانے پر اجلاس کا بائیکاٹ کیا جس پر کاشف چوھدری نے مطالبہ کیا کہ چیرمین ایف بی آر کراچی کے عہدیداران کے ساتھ الگ میٹنگ کا اھتمام کریں اور اسکیم کے حوالے سے سوموار کے دن ایف بی آر ھیڈ آفس میں مشاورتی میٹنگ کا انعقاد کریں۔

About Rizwan Malik

Scroll To Top