تحریک انصاف کے قافلے تاحال اسلام آباد ڈی چوک  نہ پہنچ سکے

تحریک انصاف کے قافلے تاحال اسلام آباد ڈی چوک نہ پہنچ سکے


کے پی کے سے آنے والا قافلہ ہکلہ انٹر چینج ہی پہنچ سکا،اس قافلے کی قیادت بشری ٰ بی بی اور علی امین کر رہے ہیں
دیگر شہروں سے آنے والے قافلے بھی ابھی تک راستے میں ہیں، عمر ایوب کی قیادت میں آنے والا قافلہ شیلنگ کا مقابلہ نہ کر سکا، راستے سے واپس


اسلام آباد:24 نومبر کو احتجاج کے لئے ڈی چوک پہنچ کر دھرنا دینے اور احتجاج کرنے والے پی ٹی آئی کے قافلے 25 نومبرکو بھی ڈی چوک نہ پہنچ سکے ، قافلوں نے مختلف مقامات پر رات گزاری،پولیس کے ساتھ جھڑپیں، رکاوٹوں کے باعث اسلام آباد آنے والوں کو مشکلات کا سامناہے، کچھ راستوں سے واپس چلے گئے۔
اسلام آباد میں اس وقت ہو کاعالم ہے۔ سڑکوں پر ٹریفک بہت کم ہے لیکن جزوی طور پر چل رہی ہے۔
اسلام آباد میں موبائل انٹرنیٹ سروس کافی محدود کر دی گئی۔ڈائونگ لوڈنگ میں شدید مشکلات ہیں۔وفاقی دارالحکومت میں وائی فائی سروس فعال جبکہ موبائل ڈیٹا سروس بند ہے،موبائل انٹرنیٹ کی بندش کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے،وائی فائی پر بھی تصاویر اور ویڈیوز بھیجنے میں دشواری پیش آ رہی ہے۔ذرائع کے مطابق موبائل فون ڈیٹا پی ٹی آئی احتجاج اور سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر بند کیا گیا ہے۔
احتجاج روکنے کیلئے اسلام آباد انتظامیہ کی بھی تیاریاں مکمل ہیں،ڈی چوک سمیت ریڈ زون کا سارا علاقہ مکمل طور پر سیل ہے،فیض آباد پر ٹریفک کی جزوی آمد و رفت جاری ہے،اب تک پنجاب سے آنے والا کوئی قافلہ یا پی ٹی آئی کا کوئی کارکن فیض آباد نہیں پہنچا۔
دوسری جانب راوی پل دونوں اطراف کنٹینرزلگادیے گئے،بیگم کوٹ سے شاہدرہ چوک دونوں اطراف میں کنٹینرزلگے ہیں،امامیہ کالونی پھاٹک پہ دونوں اطراف کنٹینرزلگے ہیں،سگیاں داخلی وخارجی راستہ کنٹینرز لگے ہیں، آزادی فلائی اوور بجانب نیازی شہیدچوک مزدا ٹرک لگاکے بندکردیاگیا،لاہوررنگ روڈمکمل بندہے۔تاہم اتوار کی صبح راستے جزوی طور پر کھل گئے ہیں۔
محکمہ اسٹیبلشمنٹ خیبرپختونخوا نے صوبے کے سرکاری ملازمین کو سیاسی سرگرمیوں سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے۔محکمہ اسٹیبلشمنٹ خیبرپختونخوا نے تمام محکموں، کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور دیگرذیلی اداروں کو ایک اورمراسلہ جاری کردیا۔ مراسلہ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کی ہدایت پرجاری کیاگیا۔
مراسلہ میں تمام اعلی سرکاری حکام وملازمین کوغیرسیاسی رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، کسی سیاسی پارٹی کی حمایت میں سرکاری مشینری،آلات وسائل کیاستعمال نہ کرنیکی ہدایت کی گئی ہے۔سرکاری اعلی افسران اور ملازمین کو بھی سیاسی جلسے جلوس اور ریلیوں میں شرکت نہ کرنے کی ہدایت کی گئی، مراسلے کے مطابق کسی بھی سیاسی ریلی یاجلسیمیں شرکت سرکاری قوائدوضوابط کی خلاف ورزی ہوگی۔ ہدایات پرعمل نہ کرنے والے سراکاری ملازمین کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
پی ٹی آئی احتجاج اور سیکیورٹی خطرات کے پیش نظرراولپنڈی اسلام آباد میں چلنے والی میٹرو بس سروس 24 نومبر کے بعد آج 25 نومبر کو بھی بند ہے۔ جڑواں شہروں میں تمام تعلیمی ادارے بھی بند ہیں۔
لاہور میں میٹرو بس سروس مکمل طورپربند ہے۔ پی ٹی آئی احتجاج کے پیش نظرمیٹروبس کاروٹ گزشتہ روزمحدودکیاگیاتھا، آج میٹروبس سروس مکمل طور پربندرہیگی،میٹروبس کے اسٹیشنز کو بھی بندکردیاگیا،اورنج لائن ٹرین مکمل طورپربحال ہے۔
دوسری جانب لاہور کے داخلی اور خارجی راستوں کے اطراف موبائل سروس جزوی معطل ہے، کچھ علاقوں میں موبائل فون پر ڈیٹا سروس متاثر ہے، جس کی وجہ سے واٹس ایپ سروس بھی متاثر ہے۔
پی ٹی آئی رہنماملک عامرڈوگر، زین قریشی اور معین الدین ریاض قریشی کو گرفتار کرلیا گیا۔پی ٹی آئی کے تینوں رہنما احتجاج میں شرکت کیلئے اسلام آباد جارہے تھے، تینوں ایم این ایز کو نقصان امن کے خطرے کے تحت نظر بند کیا گیا ہے۔پی ٹی آئی رہنمارانا طفیل سمیت دیگرکارکنوں کولال حویلی قادرپورراں کے مقام سے گرفتار کیا گیا، ذرائع کے مطابق ملتان میں پی ٹی آئی کے رہنماوں سمیت 5 سو سے زائد کارکنان گرفتار ہیں۔
چیچہ وطنی سے پاکستان تحریک انصاف کیایم این اے رائے حسن نوازخان کو گرفتارکرلیا گیا، رائے حسن نواز کو پولیس نے نیشنل ہائی وے بائی پاس چیچہ وطنی سے گرفتار کیا۔دوسری جانب صفدرآباد میں ایم پی اے پی پی 142 وقاص محمود مان کو بھی گرفتارکرلیا گیا۔
معلوم ہوا ہے کہ احتجاج کے حوالے سے بشری بی بی اور علی امین گنڈا پور کے درمیان کافی بحث ہوئی ہے۔ دنوں اپنے اپنے طو ر پر احتجاج کرنا چاہتے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ دونوں کے درمیان اس پر بحث ہوئی ہے کہ پہلے بھی کئی بار ناکام ہو چکے ہیں اب ہر حال میں کامیابی حاصل کرنی ہے۔ علی امین گنڈا پور نے موقف اختیار کیا کہ پہلے ہی ہمارے لیے کافی مشکلات ہیں، میں عمران خان کے حکم پر عمل کررہا ہوں۔بشری بی بی نے موقف اختیار کیا کہ میں بھی خان صاحب کے حکم پر عمل کررہی ہوں۔ذرائع کا کہنا تھا کہ علی امین اور بشری بی بی کے درمیان اس معاملے پر بحث بھی ہوئی ہے اور کہا گیا کہ پہلے بھی کئی بار ناکام ہوچکے ہیں، اب ناکامی کے متحمل نہیں۔
اب تک 300 سے زائد افراد کو حراست میں لیا جا چکا، آئی جی اسلام آباد
انسپکٹر جنرل ( آئی جی ) اسلام آباد علی ناصر رضوی کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے احتجاج کے حوالے سے اب تک 300 سے زائد افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے ڈی چوک اسلام آباد میں تعینات اہلکاروں سے ملاقات کی اور جوانوں کا حوصلہ بڑھایا۔اس موقع پر آئی جی پولیس نے واضح کیا کہ پولیس عدالتی حکم اور پر امن اجتماع قانون کی روشنی میں عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنائے گی، شہر میں انٹیلی جنس بنیادوں پر سرچ آپریشن بھی جاری ہیں اور اب تک 300 سے زائد گرفتاریاں ہو چکی ہیں۔علی ناصر رضوی کا کہنا تھا کہ قانون اور ضابطے کے مطابق پولیس اپنی ذمہ داری پوری کر رہی ہے، ہائیکورٹ کی ہدایات اور پیس فل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر آرڈیننس سامنے ہے۔انہوں نے بتایا کہ نظرثانی شدہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت بھی کارروائیاں جاری ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ گرفتارشدگان میں غیرقانونی مقیم افغان باشندنے بھی شامل ہیں۔
بشری باجی قوم کو جاگنے کا کہہ کر خود سو گئیں، عظمی بخاری
وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے سابق خاتون اول بشری بی بی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بشری باجی قوم کو جاگنے کا کہہ کر خود سو گئیں۔اتوار کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات عظمی بخاری کا کہنا تھا کہ آج فائنل کال ڈے ، فساد ڈے، جہاد ڈے ، مرو مارو ڈے ہے، ہمیں یہ ڈر ہے کہ کہیں انقلاب رستے میں ہی نہ رہ جائے، پی ٹی آئی والوں کو تماشہ لگانے کی اجازت نہیں دیں گے۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ فیصلہ کرلیں اپنے بیچ میں پی ٹی آئی اور کالعدم ٹی ٹی پی سمیت دہشت گردوں کوجگہ نہیں دینی۔عظمی بخاری کا کہنا تھا کہ لاہور میں سکون ہے، کے پی سے آنے والے دہشت گرد تماشہ لگائیں گے، پنجاب کے عوام نہیں نکلیں گے کیوں کہ وہ فتنہ فساد کی سیاست میں شامل نہیں ہونا چاہتے ، کے پی کے کا چیف منسٹر کون ہوگا اگر انہوں نے دھرنا دے دیا، انہوں نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی تک نہیں جائیں گے، انہیں کہتے ہیں کہ ضرور دھرنا دیجیئے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ جو سخت اقدامات کرنے پڑ رہے ہیں وہ سکیورٹی تھرٹ الرٹ کی وجہ سے کیے جا رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ جب بھی انقلاب کے لیے نکلے انہوں نے لوٹ مار کی، انکا مقصد پاکستان میں آگ لگا کر رکھنا ہے، آج بھی آدھے لیڈران و پی ٹی آئی اراکین ورک فرام ہوم کریں گے، آج یہ پنجاب سے ایک ہزار بندہ بھی نہیں نکال سکے۔
دوسری طرف لاہور کے علاقے بتی چوک سے تحریک انصاف کی احتجاج کی کال پر آنے والے دس کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا،گرفتار کیے جانے والوں میں چھ خواتین بھی شامل ہیں۔
سیکیورٹی کے باوجود جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر میاں اسلم ڈی چوک پہنچ گئے۔
جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر میاں اسلم ڈی چوک پہنچے جہاں پولیس افسران کی جانب سے انہیں ڈی چوک سے واپس جانے کی ہدایت کی گئی۔میاں اسلم تھوڑی دیر ڈی چوک پر رہنے کے بعد ڈی چوک سے واپس چلے گئے۔دوسری جانب میاں اسلم کے ڈی چوک آنے پر ایس ایچ او سیکرٹریٹ اشفاق وڑائچ اہلکاروں پر برہم ہوئے۔ایس ایچ او اشفاق وڑائچ کا کہنا تھا کہ اب اگر کوئی رکاوٹ عبور کرکے ڈی چوک آیا تو سب کو معطل کردوں گا۔
وزیراعظم کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس، سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی پیپلز پارٹی کے تحفطات دور کرنے کی ہدایت کردی ہے۔لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اہم مشاورتی اجلاس میں سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پی ٹی آئی کے احتجاج پر بھی بات چیت کی گئی۔ اسپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق اوراسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے شرکت کیں۔
اجلاس میں وزیراعظم نے پارٹی رہنماوں کو پیپلز پارٹی کے تحفطات دور کرنے کی ہدایت کر دی۔ وزیر اعظم نے حکومتی اتحاد کی بڑی جماعتوں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے سیاسی اختلافات اور مسائل کے حل کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔پیپلزپارٹی کے ساتھ تفصیلی مشاورت کی ہدایت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کمیٹی کو سیاسی تعاون کے تسلسل اور مسائل کے حل کی ذمہ داری بھی سونپ دی۔کمیٹی پیپلز پارٹی ارکان سے بات چیت کرکے آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گی ۔۔ وزیر اعظم کی تشکیل کردہ کمیٹی میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار،وزیردفاع خواجہ آصف،وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ،وزیراقتصادی امور احد چیمہ،امیر مقام اور رانا ثنا اللہ شامل ہیں۔اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد ،سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، خواجہ سعد رفیق ،جعفر مندوخیل اور بشیر احمد میمن بھی کمیٹی کا حصہ ہیں۔
پنجاب اور اسلام آباد میں شدید جھڑپیں: پی ٹی آئی کارکنوں کے پولیس پر حملے، سینکڑوں گرفتار
وزیراعلی خیبرپختون خوا کی زیر قیادت قافلے کا اسلام آباد کی جانب سفر جاری ہے لیکن حکومت نے بھی مظاہرین کو روکنے کیلئے سخت انتظامات کر رکھے ہیں اور اسلام آباد سمیت اطراف میں 30 ہزار اہلکار تعینات کیئے گئے ہیں جن میں رینجرز بھی شامل ہے۔پشاور سے آنے والے قافلے میں مظاہرین کی جانب سے پولیس پر پتھراو کیا جارہاہے جبکہ پی ٹی آئی کارکنان نے ہاتھوں میں ڈنڈے اٹھا رکھے ہیں ۔ لاہور میں حالات معمول پر ہیں اور کسی قسم کا کوئی احتجاج ریکارڈ نہیں کیا گیا جبکہ جزوی طور پر جی ٹی روڈ پر ٹریفک بھی بحال کر دی گئی ہے ۔سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے اپنے بیان میں بتایا کہ وزیر اعلی کے پی علی امین گنڈاپور کی قیادت میں قافلہ پشاور سے روانہ ہو چکا ہے جبکہ بشری بی بی پشاور سے نکلنے والے تحریک انصاف کے قافلے کا حصہ ہیں۔شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ بشری بی بی ورکر کے شانہ بشانہ اسلام آباد جا رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ورکر کو اس وقت اکیلا نہیں چھوڑا جا سکتا ، اگر ہم ورکر سے اسکی فیملی کی شمولیت کی توقع رکھتے ہیں تو خان کی فیملی سب سے پہلے مارچ کا حصہ ہوگی ۔انہوں نے مزید کہا کہ خان کے دیے گئے اہداف کامیابی سے حاصل کریں گے۔
فیض آباد
پی ٹی آئی کے مظاہرین کی جانب سے فیض آباد میں پولیس اہلکاروں پر پتھرائو کیا گیا اور اسلام آباد میں داخلے کی کوشش کی گئی لیکن پولیس کی بھاری نفری تعینات ہونے کی وجہ سے داخلے کو ناکام بنا دیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کسی بھی شرپسند کو وفاقی دارالاحکومت میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔کھنہ پل پر بھی پی ٹی آئی وکرز او ر اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں اور مشتعل کارکنوں نے ایک پولیس وین کو بھی توڑ دیا۔
جہلم
پولیس نے اسلام آباد دھرنے میں جاتے ہوئے ایم پی اے رفعت زیدی کے قافلے پر چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے 21 کارکنان کو گرفتار کر لیاہے ۔
پولیس نے جی ٹی روڈ سوہاوہ کے قریب پی ٹی آئی کے قافلے پر کریک ڈاون کیا ، ایم پی اے سید رفعت محمود زیدی ساتھیوں کو چھوڑ کر فرار ہو گئیں ، ایم پی اے کی قیادت میں قافلہ اسلام آباد دھرنیکیلئیجارہاتھا، دوکوسٹرپانچ گاڑیاں جھنڈیبھی پولیس نے قبضے میں لے لئے۔
فیصل آباد اور سرگودھا
فیصل آبادسرگودھا روڈپرتحریک انصاف کے کارکنان کی جانب سے انٹرچینج کے قریب پولیس پر پتھراو کیا گیا،پولیس نے احتجاج اور پتھراو کرنے میں ملوث ایم پی اے سمیت چار سو سے زائد کارکنان کو گرفتار کر لیا،پولیس کی بھاری نفری سرگودھا روڈ پر طلب کرلی گئی۔
گوجرانوالہ
گوجرانوالہ کے علاقے تتلیعالی میں پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان آمنے سامنے آگئے،سابقہ ایم این ایپی ٹی آئی بلال اعجازاحتجاج میں شامل ہونے کیلیے کارکنان کے ہمراہ نکلے،پولیس نے روکا تو کارکنان نے پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا،کارکنان کے تشدد کے بعد پولیس اہلکاروں نے بھاگ کرجان بچائی۔پولیس نے پی ٹی آئی کے6کارکنان کوحراست میں لیکرتھانہ منتقل کردیا،سینٹرل پنجاب کے صدررانابلال اعجازاورضلعی صدرپولیس حراست سے فرارہوگئے۔
سیکیورٹی ہائی الرٹ
پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد اور راولپنڈی میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے، 6 ہزار پولیس اہلکار اور افسران تعینات کیے گئے ہین جبکہ 2 ہزار پولیس نفری بیک اپ کے لیے تیار ہے۔ راولپنڈی سے اسلام آباد داخلے کے لیے 135 بلاگنگ پوائنٹس اور چوکیاں قائم ہیں، اینٹی رائڈ اور ایلیٹ فورس کو فسادات سے نمٹنے کے لیے آلات فراہم کردیے گئے۔پولیس اہلکاروں کو موبائل فون کے استعمال سے روک دیا گیا، انٹرینٹ کی سہولت انتہائی سلو کردی گئی جبکہ میٹرو بس سروس تاحکم ثانی بند ہے۔جڑواں شہروں کا مرکزی رابطہ پل فیض آباد انٹرچینج ہرطرح کی ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا، اسلام آباد ایکسپریس وے اور آئی جی پی روڈ کو مختلف مقامات پر بند کردیا گیا جبکہ مری روڈ کو فیض آباد سے صدر تک مختلف پوائنٹس سے بند کر دیا گیا۔70 مقامات کی سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی کی جائے گی، پولیس کو آنسو گیس کے شیل فراہم کردیے گئے۔ پولیس حکام کے مطابق دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر قانون حرکت میں آئے گا۔
پنجاب اور خیبرپختونخوا کا زمینی رابطہ منقطع
تحریک انصاف کے آج اسلام آباد میں احتجاج کے باعث پنجاب اور خیبرپختونخوا کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔جی ٹی روڈ اٹک خورد کے مقام کو دونوں اطراف سے کنٹینر لگا کر مکمل سیل کردیا گیا، اٹک خورد چیک پوسٹ پر رینجر، ایف سی اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔موٹروے ایم ون بھی 3 مختلف مقامات سے دونوں اطراف سے مکمل بند ہے جبکہ پی ٹی آئی ضلع اٹک کی قیادت اور کارکنان خیبرپختونخوا پہنچ چکے ہیں۔وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے قافلے کو پنجاب داخلے سے روکنے کے تمام ترانتظامات مکمل کرلیے گئے جبکہ فورسز موٹروے اور جی ٹی روڈ پر الرٹ ہے۔
لاہور کے تمام داخلی و خارجی راستے بند
پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر لاہور کے تمام داخلی اور خارجی راستے بند کردیے گئے، جس کے باعث شہریوں کومشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔احتجاج کے باعث تمام رابطہ سڑکیں کنٹینرز لگا کر بند کردی گئی، لاہور سے دیگر شہروں کو جانے والی موٹرویز کو بند کر دیا گیا، بابو صابو کو بھی کنٹینرز اور بیریئرز لگا کر بند کرکے پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔شاہدرہ اور بتی چوک جانے والی سڑک کو بھی دونوں اطراف سے بند کیا گیا، آزادی فلائی اوور پر بھی کنٹینرز موجود ہیں، جس کے باعث شہری خوار ہورہے ہیں جبکہ آزادی فلائی آوور پر پولیس کی نفری ڈنڈے تھامے موجود ہے۔لاہور سے اسلام آباد جانے والی موٹر وے بھی بند ہے، بند روڈ پر واقع تمام بس اڈے بھی بند کردیے گئے جبکہ لاہور رنگ روڈ تمام انٹرجینجز سے ٹریفک کے لیے مکمل بند یے۔راوی پل، پرانا راوی پل، سگیاں راوی پل، ایسٹرن بائی پاس اور بابوصابو مکمل ان اور آٹ کے لیے بند ہیں، ٹھوکر نیاز بیگ سے ملتان روڈ پر ٹریفک آ اور جا سکتی ہے، رائے ونڈ روڈ، فیروز پور روز، گجومتہ ٹریفک کے لیے کھلے ہیں۔
پی ٹی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ موبائل فون کھلا ہوگا مگر انٹرنیٹ اور وائی فائی بند ہوگا، موبائل سنگل کی بندش کا فیصلہ حالات کو دیکھ کر کیا جائے گا۔
ترجمان وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ صرف سیکیورٹی کے خدشات والے علاقوں میں موبائل ڈیٹا اور وائی فائی سروس کی بندش کا تعین کیا جائے گا، ملک کے باقی حصوں میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس معمول کے مطابق چلتی رہے گی۔
دہشت گرد حملوں کا الرٹ جاری
تحریک انصاف کے احتجاج میں خودکش حملے کے خطرے کے پیش نظر نیکٹا کے بعد وزارت داخلہ خیبرپختونخوا نے بھی دہشت گرد حملوں کا الرٹ جاری کردیا۔ وزارت داخلہ کے مطابق پی ٹی آئی کے اجتماع پر خودکش حملے کا مقصد عوام میں افراتفری پھیلانا ہے۔
نیکٹا نے بھی اپنے الرٹ میں کہا تھا کہ اطلاعات ہیں کہ 19 اور 20 نومبر کی درمیانی رات فتنہ خوارج کے دہشت گرد پاک افغان بارڈر سے پاکستان میں داخل ہوگئے ہیں، جو آج عوامی مقامات پر دہشت گردی کرسکتے ہیں۔
غیر ملکی وفد کے روٹ پر آ کر احتجاج کرنے والوں کو گرفتار کر لیا گیا : محسن نقوی
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہاہے کہ اسلام آبادکے شہریوں کو جتنی کم تکلیف ہواتنا فائدہ ہے، غیرملکی وفد کچھ دیرمیں اسلام آبادپہنچ رہاہے،انہیں سیکیورٹی میں ہوٹل منتقل کریں گے، کل غیرملکی صدراسلام آبادآرہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ کا کہناتھا کہ مظاہرین نے غیرملکی وفد کے روٹ پر آکر احتجاج کی کوشش کی، ان لوگوں کو گرفتارکر لیاگیا ہے ، یہ احتجاج ختم ہوگا تو عوام کو بتائیں گے احتجاج سے کتنا نقصان ہوا، شرانگیزی کوئی بھی پھیلا سکتا ہے، ایک آپشن یہ ہے مظاہرین کو اسلام آبادآنے دیں تاکہ وہ شہر کو مفلوج کر دیں، دوسرا آپشن ہے کہ مظاہرین کو اسلام آباد نہ آنے دیں، جو لوگ اسلام آباد پر دھاوا بولنے کیلئے آرہے ہیں، کاش وہ اس وقت نمازوں میں شریک ہوتے۔وزیرداخلہ محسن نقوی کا کہناتھا کہ کے پی حکومت کو وفاق سے جو بھی مدد درکارتھی، ہم نے گھنٹوں میں معاونت فراہم کی، پنجاب سے کوئی ایک ریلی نہیں نکلی، پنجاب سمیت پورے ملک میں ہر چیز ٹھیک ہے، صرف کے پی سے لوگ اسلام آبادآرہے ہیں، وزیراعلی کے پی سے امن اورامان سے متعلق رابطہ رہتا ہے، مظاہرین کو اپنی حکمت عملی سے چلنیدیں ، ہم اپنی حکمت عملی سے چلیں گے۔وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ جو لوگ ہر مہینیبعد اسلام آباد پردھاوابولتیہیں،ان سے پوچھنا چاہیے ، ہمیشہ اہم دنوں میں بھی احتجاج کیوں کیا جاتا ہے؟ ایس سی او کانفرنس پر احتجاج، غیرملکی وفد کی آمد پر احتجاج، ان کیاحتجاج سیلوگوں کانقصان ہوتاہے، موبائل فون سروس چل رہی ہے، موبائل پرانٹرنیٹ بند کیاگیا۔
عمر ایوب کے قافلے پر شیلنگ، موٹروے ایم ون پر کارکنوں نے آگ لگادی
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی سربراہی میں ہری پور سے نکلنے والے قافلے پر پولیس کی جانب سے شیلنگ کی اطلاعات ہیں۔قائد حزب اختلاف عمرایوب خان کی قیادت میں پی ٹی آئی احتجاج کے لیے ہری پور سے اسلام آباد کے لئے قافلہ روانہ ہوا۔ہری پور سے روانگی کے وقت میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ہماری کال کی کامیابی یہ ہی ہے کہ حکومت نے پورے ملک کو اسلام آباد اور راولپنڈی سے منقطع کر دیا ہے، موٹر وے مرمتی کام کے بہانے بند کر دی گئی ہے۔تاہم، پنجاب کے پی بارڈر جھنڈ کے مقام پر قافلہ پہنچنے پر پولیس کی جانب سے مظاہرین پر شیلنگ کی گئی۔
دوسری جانب اٹک موٹروے ایم ون پرغازی سے پہنچنے والے قافلے کے کارکنوں کی جانب سے پولیس پر پتھرا کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔قافلے کے کارکنوں نے موٹروے پر آگ لگائی اور اس دوران پولیس سامنے کھڑی انھیں وارننگ دیتی رہی۔
وزیر داخلہ کا اسلام آباد، راولپنڈی اور اٹک کا فضائی دورہ، سکیورٹی انتظامات پر اظہار اطمینان
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد، راولپنڈی اور اٹک کا فضائی دورہ کیا ہے اور سکیورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے تینوں شہروں کے مختلف علاقوں میں سکیورٹی انتظامات کا فضائی جائزہ لیا ، صوابی ، پتھر گڑھ، موٹر وے پر بھی مجموعی صورتحال کا فضائی مشاہدہ کیا اور سکیورٹی انتظامات پر اظہار اطمینان کیا۔
اس موقع پر محسن نقوی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق امن عامہ یقینی بنانے کیلئے ضروری اقدامات کئے ہیں، حکومت نے عوام کی جان و مال کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے ہیں ، شر پسندوں سے قانون کے مطابق سختی سے نمٹا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ کسی کو دارالحکومت میں امن وامان کی صورتحال خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، انتظامیہ، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ہر ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں۔
جڑواں شہروں میں کل تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ
وفاقی دارالحکومت اور راولپنڈی میں تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیاہے ۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے نوٹیفکیشن کچھ ہی دیر میں جاری کر دیا جائے گا، تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ موجودہ صورتحال کے باعث کیا گیاہے ، نوٹیفکیشن کا اطلاق اسلام آباد کے تمام تعلیمی اداروں پر ہو گا۔یاد رہے کہ وزیراعلی علی امین گنڈا پور کی سربراہی میں احتجاجی قافلہ پشاور سے نکل چکا ہے ، جس میں بشری بی بی اور سابق صدر عارف علوی بھی شریک ہیں جبکہ عمرایوب کا قافلہ ہری پور ہزارہ سے نکل چکا ہے اور اسلام آباد کی جانب گامزن ہے ۔ انہیں راستے میں اٹک پرروک لیا گیاہے جہاں مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی گئی ۔
فیصل آباد سے پاکستان تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد جانے میں ناکام
فیصل آباد سے پاکستان تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد جانے میں ناکام رہے ، سرگودھا روڈ پر پولیس کے ساتھ ٹکرا کے بعد کارکن منتشر ہوگئے ۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کی جانب سے گئی 24 نومبر کی کال پر ملک بھر سے اسلام آباد کی جانب سے قافلے رواں دواں ہیں، کہیں شیلنگ کا سلسلہ جاری ہے کہیں کارکنان کی گرفتاریاں عروج پکڑ چکی ہیں۔فیصل آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے کارکنان کا اسلام آباد احتجاج میں شمولیت کیلئے جانے والے کارکنان گرفتار ہوگئے ہیں فیصل آباد میں پی ٹی آئی کی مقامی قیادت کارکنان کو نکالنے میں ناکام رہی ہے۔سٹی صدر لطیف نذر گجر کا کہنا تھا کہ کارکنان کی بڑی تعداد گرفتار ہو چکی، ہم آج اسلام آباد نہیں جا سکتے۔فیصل آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے کارکنان کا کہنا تھا کہ قیادت کی کال اسلام آباد جانے کی ہے آپ لوگ ہمارا ساتھ نہیں دے رہے۔فیصل آباد سے پولیس نے 500 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا ہے۔
گزشتہ دو روز سے میٹرو بس سروس بند ہونے ، ٹرانسپورٹ کے اڈے بند ہونے کے باعث مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ریلوے کے ٹکٹ خریدنے والوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ٹرینیں نہ صرف لیٹ ہیں بلکہ رش اتنا زیادہ ہے کہ آپ فیملی کے ساتھ سفر نہیں کر سکتے۔

About Rizwan Malik

Scroll To Top