24 گھنٹوں میں انسانی امداد حاصل کرنے کی کوشش کے دوران 99 فلسطینی شہید اور 650 سے زائد زخمی ہوئے
27 مئی سے اب تک امداد لینے کی کوشش میں شہید ہونے والوں کی تعداد 1021 اور زخمیوں کی تعداد 6511 سے زائد ہوچکی ہے
غزہ:فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیل کی نسل کشی کی جنگ میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 59 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔ترکیہ کے سرکاری خبر رساں ادارے انادولو ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملوں میں شہید ہونیو الے فلسطینیوں کی تعداد 59029 ہوگئی ہے۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اس عرصے کے دوران صہیونی افواج کے زمینی اور فضائی حملوں میں ایک لاکھ 42 ہزار 135شہری زخمی ہوئے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 134 شہدا کی لاشیں ہسپتالوں میں لائی گئیں جبکہ 1155 افراد زخمی ہوئے ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بہت سے متاثرین اب بھی ملبے تلے اور سڑکوں پر پھنسے ہوئے ہیں کیونکہ ریسکیو ٹیمیں ان تک نہیں پہنچ پا رہیں۔
وزارت صحت نے یہ بھی بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں انسانی امداد حاصل کرنے کی کوشش کے دوران 99 فلسطینی شہید اور 650 سے زائد زخمی ہوئے، جس سے 27 مئی سے اب تک امداد لینے کی کوشش میں شہید ہونے والوں کی تعداد 1021 اور زخمیوں کی تعداد 6511 سے زائد ہو گئی ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے جنوری میں ہونے والی جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 18 مارچ کو غزہ پر دوبارہ حملے شروع کیے تھے ، تب سے اب تک صہیونی حملوں میں 8196 افراد شہید اور 30094 زخمی ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ نومبر میں بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع یوآو گالانٹ کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات میں وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔اسرائیل کو اس محاصرے زدہ علاقے پر جنگ کے سلسلے میں بین الاقوامی عدالتِ انصاف (آئی سی جے) میں نسل کشی کے مقدمے کا بھی سامنا ہے۔



