راولپنڈی ٹیسٹ : انگلینڈ کو 9 وکٹوں سے شکست ، پاکستان نے سیریز 2/1 سے جیت لی


میچ کا فیصلہ اڑھائی دن میں ہوگیا،ملتان کی طرح راولپنڈی کا میدان بھی سپنرز کے ہاتھ رہا
9 سال بعد ہوم سیریز میں انگلینڈ کے خلاف کامیابی ملی ،شاہینوں نے چار سال قبل جنوبی افریقہ کو ہرایا تھا

اسلام آباد:پاکستان نے راولپنڈی ٹیسٹ میں انگلینڈ کو 9 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز 2/1 سے جیت لی ہے۔ میچ کا فیصلہ اڑھائی دن میں ہی ہوگیا، ملتان کی طرح راولپنڈی کا میدان بھی سپنرز کے ہاتھ رہا،
ساجد خان نے میچ میں دس نعمان علی نے نو اور لیگ سپنر زائد نے ایک وکٹ حاصل کی۔ اس طرح ملتان کی طرح راولپنڈ ی میں بھی تمام وکٹیں سپنرز نے حاصل کیں۔
پاکستان نے انگلینڈ کو راولپنڈی ٹیسٹ میں 9 وکٹوں سے شکست دے کر انگلینڈ کے خلاف 9 سال بعد ٹیسٹ سیریز جیتی جب کہ قومی ٹیم کو 4 سال بعد ہوم سیریز میں کامیابی ملی، پاکستان نے آخری ہوم سیریز 2021 میں جنوبی افریقا کے خلاف جیتی تھی۔
راولپنڈی ٹیسٹ میں انگلینڈ نے پہلی اننگز میں 267 رنز بنائے جس کے جواب میں قومی ٹیم نے 344 رنز بناکر 77 رنز کی برتری حاصل کی تاہم دوسری اننگز میں انگلش بیٹنگ لائن لڑکھڑاگئی اور 112 رنز پر پوری ٹیم پویلین لوٹ گئی، میزبان ٹیم کو تیسرا ٹیسٹ اور سیریز جیتنے کے لیے 36 رنز کا ہدف ملا جو ایک وکٹ کے نقصان پر حاصل کیا۔
پاکستان کی جانب سے دوسری اننگز کا آغاز صائم ایوب اور عبداللہ شفیق نے کیا، صائم دوسرے ہی اوور میں 8 رنز بنانے کے بعد جیک لیچ کا شکار بن گئے تاہم کپتان شان مسعود نے 6 گیندوں پر 23 رنز کی جارحانہ اننگز کھیل کر مزید کوئی وکٹ گنوائے بغیر میچ اور سیریز میں کامیابی حاصل کرلی۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 3 ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کے تیسرے اور فیصلہ کن میچ میں سعود شکیل کی 134 رنز کی اننگز، اسپنر ساجد خان کی 10 اور نعمان علی کی 9 وکٹوں نے پاکستان کی پوزیشن مستحکم کی۔
پاکستان کو انگلینڈ کے خلاف آخری بار 2015 میں متحدہ عرب امارات کے میدان میں مصباح الحق کی قیادت میں کامیابی ملی تھی۔پاکستان نے آخری بار ہوم گرانڈ پر 3 سال قبل جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیتی تھی، قومی ٹیم نے 2021 میں جنوبی افریقا کے خلاف ہوم گرانڈ پر 2 میچز کی سیریز میں وائٹ واش کیا تھا۔
یاد رہے کہ انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں ساجد علی اور نعمان علی تمام 20 وکٹیں حاصل کرکے پاکستان کو فتح سے ہمکنار کروایا تھا جب کہ راولپنڈی میں کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ میں بھی دونوں نے 19 وکٹیں حاصل کیں اور ایک وکٹ لیگ اسپنر زاہد محمود کے حصے میں آئی، یوں دونوں ٹیسٹ میچز میں اسپنرز نے 20،20 وکٹیں اڑائیں جو ایک ریکارڈ ہے۔
کھیل کے تیسرے روز انگلینڈ نے 24 رنز پر 3 کھلاڑی آٹ سے اپنی نامکمل اننگز کا آغاز کیا، مہمان ٹیم کا دوسری اننگز کا آغاز انتہائی مایوس کن رہا، زیک کرالے 2، بین ڈکٹ 12 اور اولی پوپ صرف ایک رن بنانے کے بعد آئوٹ ہوئے۔ہیری بروک نے کچھ مزاحمت دکھائی لیکن وہ بھی 26 رنز پر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے، کپتان بین اسٹوکس صرف 3 رنز کے مہمان ثابت ہوئے، تجربہ کار انگلش بلے باز جو روٹ کی ہمت بھی 33 رنز پر جواب دے گئی۔پہلی اننگز میں 89 رنز کی اننگز کھیلنے والے جیمی اسمتھ صرف 3 رنز بناکر پویلین واپس لوٹ گئے، ریحان احمد 7، گس ایٹکنسن 10 رنز بناکر آٹ ہوئے۔
قومی ٹیم کی جانب سے نعمان علی نے 6 اور ساجد خان نے 4 وکٹیں حاصل کی۔
راولپنڈی ٹیسٹ کی پہلی اننگز:
انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو مہمان ٹیم نے جیمی اسمتھ کے 89 اور بین ڈکٹ کے 52 رنز کی بدولت 267 رنز بنائے۔پاکستان کی جانب سے ساجد خان نے 6، نعمان علی نے 3 اور زاہد محمود نے ایک وکٹ حاصل کی ۔
انگلینڈ کی جانب سے ریحان احمد 4، شعیب بشیر 3، گس ایٹکنسن 2 اور جیک لیچ ایک وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔