پاکستان وائٹ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن مستعفی


کپتان کے بعد کوچ بھی تبدیل ریڈ بال کے کوچ جیسن گلپسی وائٹ بال کے کوچ بھی مقرر


اسلام آباد:پاکستان کی وائٹ بال کے کوچ گیری کرسٹن اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں اور ان کی جگہ ریڈ بال کے کوچ جیسن گلپسی کو وائٹ با ل کا کوچ بھی مقرر کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پی سی بی سے اختلافات کے بعد گیری کرسٹن نے استعفی دے دیا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان کے وائٹ بال ہیڈ کوچ گیری کرسٹن اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے تعلقات خراب ہو گئے تھے۔گیری کرسٹن نے اپنی باتیں نہ ماننے کی صورت میں ٹیم کے ساتھ آسٹریلیا نہ جانے کی دھمکی دی تھی، جس کے بعد پی سی بی اپنے موقف پر ڈٹ گیا تھا اور بالآخر گیری کرسٹن مستعفیٰ ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق گیری کرسٹن نے پی سی بی کے معاہدے کے مطابق پاکستان میں قیام سے انکار کیا تھا۔ کرسٹن کی من مانیاں اور معاہدے پر عمل درآمد نہ کرنا پاکستان کرکٹ بورڈ سے ان کے اختلافات کا باعث بنا۔وائٹ بال ٹیم اور سینٹرل کنٹریکٹ کی کیٹگریز میں اپنی پسند ناپسند منوانے پر گیری کرسٹن زور دینے لگے تھے جبکہ سپورٹ اسٹاف میں اپنی پسند کے غیر ملکیوں کو شامل کرنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔
گیری کرسٹن نے چیمپئنز کپ کے دوران مکمل یا اس کے بعد اپنی دستیابی کو ممکن نہیں بنایا تھا، انہوں نے مینٹل پرفارمنس کوچ ڈیوڈ ریڈ کے معاہدے کی وضاحت تک آسٹریلیا نہ جانے کی بھی دھمکی دی تھی۔
جس پر کرکٹ بورڈ نے سخت موقف دیتے ہوئے کہا تھا کہ مستقبل کا جو فیصلہ کرنا ہے وہ گیری کرسٹن نے کرنا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گیری کرسٹن نے سیریز یا ٹوور سے پانچ چھ روز قبل ٹیم کو جوائن کرنے پر زور دیا، جبکہ پی سی بی معاہدے کے مطابق انہیں سال میں ایک مہینہ چھٹیوں کی اجازت اور گیارہ ماہ دستیابی کی یاددہانی بھی کرائی گئی۔ گیری کرسٹن نے چیمپئینز کپ کے دوران مکمل یا اس کے بعد اپنی دستیابی کو ممکن نہیں بنایا، مینٹل پرفارمنس کوچ ڈیوڈ ریڈ کے معاہدے کی وضاحت تک آسٹریلیا نہ جانے کی بھی دھمکی دی۔
ذرائع کے مطابق بورڈ نے گیری کرسٹن کی دھمکیوں میں نہ آنے کا فیصلہ ہے، پی سی بی معاہدے پر مکمل عمل درآمد کا خواہشمند ہے۔کرلٹ بورڈ کا سخت موقف بھی سامنے آگیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مستقبل کا جو فیصلہ کرنا ہے وہ گیری کرسٹن نے کرنا ہے۔جس پر بالآخر گیری کرسٹن مستعفیٰ ہوگئے۔