بھارت میں کسی کی عزت محفوظ نہیں مس انگلینڈ بھی پھٹ پڑیں

بھارت میں منعقدہ مس ورلڈ جیسے مقابلے کی کوئی اخلاقی حدود نہیںمیرے ساتھ طوائفوں جیسا سلوک کیا گیا

ممبئی ، لندن:حال ہی میں بھارت میں اپنی عزت بچانے کی خاطر مس ورلڈ کا مقابلہ ادھوار چھوڑ کر واپس چلے جانے والی مس انگلینڈ نے بھارتیوں کے چہرے سے نقاب اتار دیا ہے ۔ابھارت میں منعقدہ مس ورلڈ 2025 کے مقابلے میں شرکت کرنے والی برطانوی حسینہ، ملا میگی نے بھارتی معاشرے میں پیش آئے شرمناک سلوک پر خاموشی توڑ دی۔برطانوی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں 24 سالہ ملا میگی کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ طوائفوں جیسا سلوک کیا گیا، مجھے امیر اور ادھیڑ عمر مردوں کے ساتھ زبردستی پورا دن گزارنے پر مجبور کیا گیا، جیسے میں ان کی تفریح کا سامان ہوں۔انہوں نے مزید کہا، میں ایک عزت دار مقابلے میں حصہ لینے آئی تھی، کسی کی دل لگی یا وقت گزاری کے لیے نہیں۔ مس ورلڈ جیسے مقابلے میں بھی کچھ اخلاقی حدود ہونی چاہئیں۔میلا میگی نے انکشاف کیا کہ وہ ان حالات میں مزید وہاں رہنا برداشت نہ کر سکیں اور فورا مقابلہ ادھورا چھوڑ کر واپس انگلینڈ چلی گئیں۔اس انکشاف کے بعد سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے، جہاں صارفین نے بھارتی ایونٹس میں خواتین سے ہونے والے سلوک کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
برطانوی اخبار دی سن کے مطابق مِلا میگی نے مقابلے کے منتظمین پر الزام لگایا کہ انہوں نے انہیں پرفارمنگ منکی کی طرح پیش کیا اور تقریب کے دوران انہیں ایسا محسوس کروایا گیا جیسے وہ جسم فروش ہوں۔مِلا میگی نے بتایا کہ 7 مئی کو بھارتی شہر حیدرآباد میں ایک تشہیری تقریب کے دوران ان سے کہا گیا کہ وہ شو کی مالی معاونت کرنے والے کاروباری افراد کے شکریے کے طور پر ان کے ساتھ بیٹھیں اور انہیں خوش رکھیں۔ان کا کہنا تھا کہ مجھے لگا جیسے ہمیں لوگوں کی خوشنودی کے لیے استعمال کیا جارہا ہو، میں مس ورلڈ میں اس لیے نہیں آئی کہ کسی کی تفریح کا ذریعہ بنوں یہ مقابلہ اپنے ہی دعووں سے انحراف کررہا ہے، انہوں نے مجھے ایک جسم فروش جیسا محسوس کروایا۔انہوں نے مزید کہا کہ جب انہوں نے تقریب میں موجود افراد سے اپنے سماجی مقاصد پر بات کرنی چاہی تو انہوں نے عدم دلچسپی کا اظہار کیا۔مِلا میگی 16 مئی کو مقابلہ چھوڑ کر برطانیہ واپس چلی گئیں اور اب ان کی جگہ رنر اپ مس انگلینڈ اور موجودہ مس لیورپول شارلٹ گرانٹ مقابلے میں حصہ لیں گی۔مس انگلینڈ کی ڈائریکٹر اینجی بیسلے نے مِلا میگی کی واپسی کو ذاتی وجوہات پر مبنی قرار دیا۔دوسری جانب مس ورلڈ مقابلوں کی سی ای او جولیا مورلی نے ملا میگی کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملا میگی نے اپنی والدہ کی خراب صحت کے باعث مقابلے سے دستبردار ہونے کی درخواست کی تھی۔
یاد رہے کہ یہ مس ورلڈ مقابلے کی 74 سالہ تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ جب کسی مس انگلینڈ نے مقابلے کے دوران اس سے علیحدگی اختیار کی ہو۔