دنیا ریسلنگ کے بے تاج بادشاہ کو گھر کے اندر دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا
عمر 71 سال اصل نام اصل نام ٹیری جین بولیا تھا،ہوک ہوگن کے نام سے شہرت پائی
کھیل اور فلم کے ساتھ آخری دنوں میں سیاست بھی کی ٹرمپ کے حامی تھے ان کی انتخابی مہم بھی چلاتے رہے
فلوریڈا:دنیائے ریسلنگ کے بے تاج بادشاہ ہوک ہونگ 71 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔ غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریسلر ہوک ہوگن کو کلیئر و واٹر فلوریڈا میں واقع گھر میں دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا۔ہلک ہوگن نے کئی دہائیوں تک ڈبلیو ڈبلیو ای پر راج کیا۔ہوک ہوگن کا اصل نام ٹیری جین بولیا تھا، انہوں نے 1977 میں ریسلنگ کیریئر کا آغاز کیا اور 1980 میں ڈبلیو ڈبلیو ای کے سپر اسٹار بن گئے۔
لیجنڈ ریسلر نے پانچ بار ڈبلیو ڈبلیو ایف چیمپئن شپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا، ریسلنگ کے علاوہ انہوں نے فلموں اور ٹی وی میں بھی کام کیا۔ہوگن کو ریسلنگ کی تاریخ کے سب سے بڑے اسٹارز میں شمار کیا جاتا ہے اور وہ دنیا بھر میں ریسلنگ کے مداحوں کے ہیرو رہے ہیں۔
انہوں نے کئی بار آندرے دی جائنٹ نامی پہلوان کو ہرایا جو طاقت اور جسامت میں ان سے بہت بڑے تھے۔ ان کو پہلی بار ان ہی کے کیمپ کے پہلوان الٹامیٹ وارئیر نے شکست دے کر ڈبلیو ڈیلیو ای سے باہر کر دیا تھا۔
ہوک ہوگن اپنی دلکش ادائوں اور حرکتوں کے باعث شائقین میں بہت مقبول تھے۔ وہ ریسلنگ کی دنیا کے بے تاج بادشاہ تھے۔ اپن کیرئیر کے دوران کئی نامی گرامی پہلوانوں کو شکست دی لیکن کوئی ان کو شکست نہ دے سکا۔
ڈبلیو ڈبلیو ای انتظامیہ کی جانب سے ہوگن کے انتقال پر اہلخانہ سے تعزیت کا اظہار کیا گیا ہے۔
ہلک ہوگن کی زندگی پر ایک نظر
ہلک ہوگن جن کا اصل نام ٹیری بولیا ہے، 1953 میں پیدا ہوئے اور 1980 اور 1990 کی دہائیوں میں پروفیشنل ریسلنگ کی دنیا کے بڑے ستارے کے طور پر سامنے آئے۔ انہوں نے نہ صرف ریسلنگ میں شہرت پائی بلکہ فلموں اور ریئلٹی ٹی وی میں بھی اپنی شناخت بنائی۔
ہوگن نے 1979 میں ورلڈ ریسلنگ فیڈریشن (جو آج WWE کہلاتی ہے) میں شمولیت اختیار کی، مگر 1981 میں تنظیم چھوڑ دی۔ ان کی واپسی 1985 میں ریسل مینیا کے پہلے ایونٹ میں ہوئی، جہاں انہوں نے مسٹر ٹی کے ساتھ مل کر روڈی پائپر اور پال اورنڈورف کو شکست دی، اور یہ میچ ان کی مقبولیت کا سنگ میل بن گیا۔
90 کی دہائی میں انہوں نے "مسٹر نینی” اور "سبربن کمانڈو” جیسی فلموں میں کام کر کے شوبز میں قدم رکھا۔ 2005 میں انہیں WWE ہال آف فیم کا حصہ بنایا گیا، لیکن 2015 میں ایک لیکڈ ویڈیو میں نسل پرستانہ زبان استعمال کرنے پر کمپنی نے ان سے لاتعلقی اختیار کر لی اور ہال آف فیم سے بھی نکال دیا۔
بعد میں 2018 میں WWE نے انہیں دوبارہ موقع دیا اور کمپنی میں بحال کیا، مگر کئی ریسلرز جیسے کہ دی نیو ڈے اور ٹائٹس او نیل نے اس فیصلے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ہلک ہوگن کی باتیں بھلانا آسان نہیں۔
2020 میں انہیں مشہور گروپ این ڈبلیو او کے رکن کی حیثیت سے ہال آف فیم میں دوبارہ شامل کیا گیا۔ حالیہ برسوں میں ہلک ہوگن امریکی سیاست میں بھی متحرک دکھائی دیے، خاص طور پر ڈونلڈ ٹرمپ کی ریلیوں میں شرکت کرتے رہے۔
ان کی آخری WWE پیشی پر، جب وہ اپنے بیئر برانڈ کی تشہیر کے لیے آئے، تو شائقین کی طرف سے انہیں ہوٹنگ کا سامنا کرنا پڑا، جس سے ان کی موجودگی متنازع ہو گئی۔
معروف ریسلر ہوک ہوگن انتقال کر گئے


