طاہر القادری کی کتاب تقریب رونمائی میں مختلف مسالک سے تعلق رکھنے والے علماء ،محققین اور مشائخ عظام ایک ہی سٹیج پر جمع
آج پاک چائنا فرینڈشپ علم کی بنیاد پر بین المذاہب رواداری اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی علامت بھی بن گیا :خرم نواز گنڈاپور
اسلام آباد : پاک چائنہ فرینڈ شپ سینٹر بین المذاہب رواداری ،فرقہ ورانہ ہم آہنگی کا نشان بھی بن گیا ڈاکٹر طاہر القادری کی نئی کتب کی تقریب رونمائی میں مختلف مسالک سے تعلق رکھنے والے علماء ،محققین اور مشائخ عظام ایک ہی سٹیج پر جمع پاک چائنا فرینڈشپ ہال آج سے علم کی بنیاد پر بین المذاہب رواداری، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور مکاتبِ فکر کے درمیان دوستی کا نشان بھی بن گیا اسلام آباد: پاک چین دوستی کی علامت ،پاک چائنہ سینٹر بین المذاہب رواداری ،فرقہ ورانہ ہم آہنگی اور مختلف مکاتب فکر کے درمیان دوستی کا بھی نشان بن گیا ، ڈاکٹر طاہر القادری کی نئی کتب کی تقریب رونمائی میں مختلف مسالک سے تعلق رکھنے والے علماء ،محققین اور مشائخ عظام ایک ہی سٹیج پر اکھٹے ہوگئے جس سے بین المذاہب رواداری ،فرقہ ورانہ ہم آہنگی کا دلکش منظر سامنے آیا۔ گزشتہ دنوں ، پاک چائنہ فرینڈ شپ سینٹر میں نظام المدارس پاکستان کے زیر اہتمام ڈاکٹر طاہرالقادری کی تفسیر قرآن، اصولِ تفسیر، حدیث نبوی ﷺ اور سیرت طیبہ پر مبنی پانچ ضخیم کتب کی تقریب رونمائی ہوئی جس میں ملک بھر سے جید علمائے اکرام ،مشائخ عظام سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات نے شرکت کی اور شیخ الاسلام کی علمی ،فکری اور دینی خدمات کو کھل کر خراج تحسین پیش کیا ۔
تقریب سے خطاب کرنے والوں میں رحمت للعالمین اتھارٹی کے چیئرمین خورشید ندیم، وفاقی شرعی عدالت کے جج ڈاکٹر جسٹس سید محمد انور، ڈائریکٹر جنرل مذہبی تعلیم حکومت پاکستان میجر جنرل (ر) سید اظہر عباس، چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن خرم نواز گنڈاپور، کینیڈین اسکالر ڈاکٹر احمد بدرہ (ڈائریکٹر اسلامک کلچرل انسٹیٹیوٹ منٹریال)، سجادہ نشین گولڑہ شریف پیر سید علی جنید الحق گیلانی، سجادہ نشین بساہاں شریف پیر سید علی رضا بخاری، پیر سید مخدوم عباس شاہ ہمدانی (بھنگالی شریف)، پیر سید حبیب اللہ شاہ (کھمگول شریف)، پیر سعد الرحمن (عید گاہ شریف)، شیعہ علماء کونسل کے رہنما علامہ عارف حسین واحدی، صدر اسلام آباد ہائی کورٹ بار نعیم علی گجر ایڈووکیٹ، سینئر میڈیا ایکسپرٹ سرور منیر راؤ، اور متعدد جامعات کے پروفیسرز و محققین شامل تھے۔
مقررین نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے خواتین کو مردوں کے شانہ بشانہ دینی علوم میں شمولیت کا عملی نمونہ دیا اور امت کو دہشت گردی و فتنہ خوارج سے بروقت آگاہ کیا۔ شیخ الاسلام نے اپنے دور کے ہر حساس موضوع پر قلم اٹھایا اور ان کی تصانیف امت کے اتحاد و یکجہتی کے لیے رہنما اصول فراہم کرتی ہیں۔ مقررین نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی ہر تصنیف تحقیق و جستجو کا اعلیٰ نمونہ ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ علم کے چشمے ابھی خشک نہیں ہوئے۔ ان کی خدمات میں وہ جرات بھی شامل ہے جس کے تحت انہوں نے دہشت گردی اور شدت پسندی کے خلاف اس وقت آواز بلند کی جب یہ آسان نہ تھا اور نوجوانوں کو عشقِ مصطفیٰ ﷺ سے روشناس کرایا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام عاشقِ رسول اور علم دوست ہیں جبکہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی کتب اسلام کو درپیش مسائل کا عملی حل فراہم کرتی ہیں۔ مقررین نے کہا کہ پاک چائنا فرینڈشپ ہال آج سے علم کی بنیاد پر بین المذاہب رواداری اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی علامت بھی بن گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی کاوشوں نے مشرق و مغرب کی جامعات پر گہرے اثرات ڈالے ہیں اور وہ بجا طور پر شیخ الاسلام کے لقب کے حقدار ہیں۔ اسلامی بینکنگ کا سب سے واضح اور مدلل تصور بھی انہوں نے پیش کیا جو آج عملی حقیقت بن چکا ہے۔ مقررین نے کہا کہ یہ تصانیف محض کتابیں نہیں بلکہ ایک انقلاب ہیں جو نوجوانوں کے دلوں کو بدل دیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں منہاج القرآن کی بدولت مسلمانوں کو تجہیز و تکفین کی مفت سہولت دستیاب ہے جو خدمتِ انسانیت کی شاندار مثال ہے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ یہ کتب بین الاقوامی معیار پر پوری اترتی ہیں، ان کی فکر میں اعتدال، تحقیق، رواداری اور جدت نمایاں ہے اور تکفیریت کے خلاف سب سے بلند آواز انہی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام نے زبان و بیان کو تحقیق کے اعلیٰ معیار پر پیش کیا اور یہ کتب فکری انتشار کے دور میں تحقیق و استدلال کی نئی راہیں کھولتی ہیں۔ مقررین نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ہمیشہ اتحادِ امت اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی آواز بلند کی جو آج کے دور کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔



