ہاوسنگ اتھارٹی کا کرپٹ عملہ کرپشن کی حدیں کراس کر گیا


ملی بھگت سے 65 کروڑ سے زائد کی رقم اصل متاثرین کے بجائے من پسند افراد میں‌بانٹ دی گئی
معاملہ ایف آئی اے کے سپرد،انکوائری شروع جلد بڑی گرفتاریں متوقع ہیں،کرپٹ افسران نے بچنے کے لئے ہاتھ پاوں مارنا شروع کر دئے

اسلام آباد(رپورٹ:ملک آصف کریم)فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائیز ہاؤسنگ اتھارٹی کے ادارے نے کرپشن کی تمام حدیں‌کراس کرتے ہوئے متاثرین اسلام آباد چھیلو جی 14ون کے متاثرین کی 65 کروڑ سے زائد کی رقم ملی بھگت سے من پسند افراد میں‌بانٹ دی ہے. ایف آئی اے نے کاروائی شروع کر دی جلد بڑی گرفتاریاں متوقع ہیں.ادارے کے کرپٹ افسران نے گرفتاریوں سے بچنے کے لئے ہاتھ پاوں مارنا شروع کر دئے ہیں‌.تفصیلات کے مطابق
چہھیلو جی 14/1 کرپشن کیس ایف جی ایچ اے کے کرپٹ افسران جو ادارے کے لئے بدنما داغ بن چکے ہیں‌ اپنے ٹائوٹوں کی ملی بھگت سے اٹھواں پارشل ایوارڈ بدریہ لیٹر نمبر 2/10/2025/DC/LAC-HA مجاریہ25-4-2025 جاری کیا اور
مکانات کے اصل مالکان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالتے ہوئے 51 کروڑ روپے کی رقم درج زیل غیر مقامی, غیر رائشی, غیر مالکان کے بینک اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کر دی گئی ہے .جن کا چھیلو گاؤں کے ساتھ کوئی تعلق واسطہ نہ ہے۔
1) اولاد سید شوکت علی جاوید ( تراب فاطمہ ،جمال شاہ ،سیدہ نور) BUP نمبر 399, 237 ,310 ,453 ,237 231,8
2) عدنان شہزاد BUP نمبر 229,228,110
3)عمر نیاز خان BUP نمبر 8
4)الطاف خان BUP نمبر 399 416 423 325
5)سلیم 77 نمبر BUP
6)جاوید اقبال77 BUP
7) سجاد احمد خانBUP نمبر 280,307
8)جنید خانBUP 453,310
9)محمد رفیق 66
10)متی الرحمن 175
11)جواد ارشد 177
12)بلال اکبر 186
13)ام کلثوم 216
14)پروین اختر 216
15)نوید شہزاد 218
16)راجہ محمد صدیق299
17)رجا عتیق الرحمن 343
18)امنہ سعید 404
19)سید احمد رضا 407
20)محمد شبیر 421
21) ثاقب محمود 424
22)عبدالغفار 453
ان میں سے کسی شخص کا موضع چھیلو سے تعلق نہیں‌ہے لیکن متاثرین چھیلو کی رقم ان افراد میں بانٹ دی گئی ہے.
اس کرپشن میں‌ملوث سرکاری افسران ایف ائی اے میں انکوائری نمبر 70 / 2025 بھگت رہے ہیں جبکہ مقامی افراد انصاف کے حصول کے لئے مارے مارے پھر رہے ہیں.