یادوں کے دریچے سے ، ،جنرل یحیی، راولپنڈی اور جماعت اسلامی

سابق آئی جی پنجاب راؤ رشید کی کتاب ‘جو میں نے دیکھا’ سے ایک اقتباس

جنرل یحییٰ خان کا زمانہ تھا ۔۔۔ راولپنڈی میں جنرل صاحب کی پالیسیوں کے کے خلاف بہت بڑا جلوس جنرل صاحب کے گھر کی جانب مارچ کررہا تھا ۔۔۔ انتظامیہ میں کھلبلی مچ گئی ۔۔۔ جنرل صاحب بھی پریشان اِدھر اُدھر ٹہل رہے تھے ۔۔۔ انتظامیہ سوچ رہی تھی کہ اِس جلوس کو کسی طرح جنرل صاحب کے گھر تک پہنچنے سے پہلے منتشر کیا جائے ۔۔۔
اُس وقت راؤ رشید آئی جی پنجاب تھے ۔۔۔ اِنھوں نے جماعتِ اسلامی کے امیر سے رابطہ کیا کہ کسی طرح اِس جلوس کو روکنا ہے ۔۔۔ اِنھوں نے یقین دہانی کرائی اور جماعت کے نوجوانوں کا جلوس ہنگامی بنیادوں پر اُس جلوس میں شامل کردیا گیا ۔۔۔ جلوس کے ساتھ تھوڑا سا پیدل جانے کے بعد جلوس کے نعروں کی کمان جماعتِ اسلامی کے نوجوانوں نے اپنے ہاتھ میں لے لی ۔۔۔ پھر نعرے بدلنے لگے ۔۔۔ امریکہ اور ہندوؤں کو گالیاں پڑنے لگیں ۔۔۔ آہستہ آہستہ فحاشی کے خلاف نعروں سے جلوس کے شرکا کو گرما کر جلوس کا رخ موڑ کر راولپنڈی میں شراب کی دکانوں پر ہلّا بول دیا گیا ۔۔۔ جہاں دکان ملی بس آگ لگا دی ۔۔۔ یوں جلوس جنرل صاحب کے گھر سے دوسری رخ پہ چل پڑا ۔۔۔ جنرل صاحب کے گھر اور خود جنرل صاحب کو بچا دیا گیا۔
~ راؤ رشید صاحب کی کتاب ‘جو میں نے دیکھا’ سے ایک اہم اقتباس۔
اِس اقتباس کو ہمارے ہاں کے لوگوں کو بار بار پڑھنا چاہیے تاکہ ہم لوگ اب وہ غلطیاں نہ دہرائیں جو ہم نے بار بار اِس مذہبی ٹچ کی وجہ سے دہرائیں۔