عمران خان کے بیٹے” برٹش شہری ہیں یا پاکستانی؟

تحریک انصاف کے رہنماء انہیں پاکستانی لانے اور باپ کی رہائی کی تحریک کو لیڈ کرانے کے لئے بے تاب ہیں
حکومتی اراکان کا موقف ہے کہ وہ برطانوی شہری اور ویزے پر پاکستان آکر کسی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکتے
تاحال ایسی کوئی دستاویز سامنے نہیں آ ئی جس سے عمران خان کے بیٹوں کے پاکستان کا شہری ہونے کی تصدیق ہو سکے

عمران خان کے بیٹے سلمان اور قاسم کی اپنی سوتیلی بہن ٹرین وائٹ کے ساتھ تصویر

اسلام آباد: حال ہی میں بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں سلیمان اور قاسم کی پاکستان آمد اور بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لئے تحریک کو لیڈ کرنے کی خبریں منظر عام پر آرہی ہیں۔تحریک انصاف کے رہنمائوں کا کہنا ہے کہ وہ جلد پاکستان آئیں گے اور تحریک کو لیڈ کریں گے اور وہ ایسا کرسکتے ہیںجبکہ حکومتی رہنمائوں کا موقف ہے کہ ان کے پاس پانی شہریت نہیں ہے اور انہیں ویزہ لے کر پاکستان آنا پڑے گا اور وہ برطانوی شہری ہونے کے ناطے پاکستان میںکسی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکتے۔
یا د رہے کہ پاکستان کی پارلیمنٹ میں کوئی کردار ادا کرنے میں ناکام ہونے کے بعد پی ٹی آئی اب ایک بار پھر "سڑکوں پر سیاست کرنے ” کی کوشش کرنے کے لئے انگلینڈ میں مقیم برٹش شہری جمائما گولڈ سمتھ اور سابق وزیراعظم عمران خان کے بییٹوں سلمان خان اور قاسم خان کو پاکستان بلوا کر ان کو سڑکوں پر گھماکر کوئی "تحریک” چلوانا چاہتی ہے جس کے مقاصد اور خدوخال ابھی سامنے نہیں لائے گئے۔ اس دوران یہ سوالات کئے جا رہے ہیں کہ قاسم خان اور سلمان خان انگلینڈ کے شہری ہیں یا پاکستان کے شہری بھی ہیں۔ ان کی والدہ کی کیا شہریت ہے۔
ایک نجی چینل کی رپورٹ کے مطابق یہ سوالات بھی اٹھائے جا رہے ہیں کہ کیا برطانیہ کا کوئی شہری پاکستان آ کر پاکستان کی ریاست کے خلاف سنگین نوعیت کے جرائم میں ملوث ملزم کو جیل سے رہا کروانے کے لئے عوام کو سڑکوں پر آ کر "احتجاج” کرنے کے لئے اکسانے کا حق رکھتا ہے یا نہیں۔پی ٹی آئی کے رہنما بضد ہیں کہ قاسم اور سلمان پاکستان آ کر اپنے اڈیالہ جیل میں طویل قید باپ کی رہائی کے لئے تحریک چلانے کا پورا حق رکھتے ہیں۔ بانی کے وکیل سلمان اکرم راجا نے تو یہاں تک کہا کہ یہ ان کا بنیادی حق ہے۔
سلمان اور قاسم انگلینڈ میں پیدا ہوئے اور وہیں پرورش ہائی
عمران خان کے جمائما گولڈ اسمتھ سے پہلی شادی سے دو بیٹے ہیں – سلیمان عیسی خان (نومبر 1996 میں پیدا ہوئے) اور قاسم خان (اپریل 1999 میں پیدا ہوئے)یہ دونوں لڑکے لندن میں پیدا ہوئے تھے اور ان کی پرورش بنیادی طور پر برطانیہ میں اپنی برطانوی ماں کے ساتھ ہوئی ہے۔ اس طرح، وہ برطانوی شہریت رکھتے تھے۔ اپنے والد کی پاکستانی شہریت اور پاکستان کے ساتھ ان کے قانونی تعلقات کے باوجود سلمان اور قاسم پاکستانی شہریت نہیں رکھتے۔
چیٹ جی پی ٹی سے پوچھیں تو وہ کسی واضح دستاویزی ثبوت کے بغیر ہی ان دونوں کے متعلق بتاتا ہے کہ وہ دوہری برطانوی-پاکستانی شہری رکھتے ہیں۔ لیکن اب تک ایسی کوئی دستاویز سامنے نہیں آ سکی جس سے عمران خان کے دو بیٹوں کے پاکستان کا شہری ہونے کی تصدیق ہو سکے۔سلیمان خان کی عمر 29 سال اور قاسم خان کی عمر 26 سال ہے۔سلیمان عیسی خان اور قاسم خان جمائما گولڈ سمتھ کے بیٹے ہیں۔ جمائما خود بھی پاکستانی شہری نہیں ہیں۔جمائما گولڈ اسمتھ برطانیہ میں پیدا ہوئیں اور برطانوی شہریت رکھتی ہیں۔عمران خان سے شادی کرنے کے شادی کے بعد جمائما لندن سے کچھ سال کے لئے چلی گئیں لیکن وہ کبھی پاکستانی شہری نہیں بنیں۔ درحقیقت، انہیں اپنی برطانوی شہریت اور پاکستان کے سیاسی اور قانونی نظام کی پیچیدہ نوعیت کی وجہ سے کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔
ان کے دو بیٹے سلیمان اور قاسم اپنے والد کی پاکستانی شہریت کے باوجود برطانیہ میں پیدا ہونے کے سبب اپنی جائے پیدائش کی وجہ سے برٹش شہریت رکھتے ہیں۔ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ ان کے پاکستانی والد نے کبھی انہیں پاکستان کا شہری بنانے کے لئے قانونی کارروائی کے لئے کوئی درخواست دی ہو۔ اب تک سامنے موجود شواہد کے مطابق سلمان اور کے پاس برطانوی اور پاکستانی دونوں ممالک کی شہریت کے حقوق ہیں، لیکن جمائما خود برطانوی ہونے کی وجہ سے پاکستانی شہری نہیں ہیں۔
خلاصہ یہ کہ جمائما گولڈ اسمتھ پاکستانی شہری نہیں ہیں، لیکن ان کے بیٹے سلیمان اور قاسم اپنے والد کی قومیت اور جائے پیدائش کی وجہ سے برطانوی شہریت رکھتے ہیں اور ان کے والد نے انہیں پاکستانی شہری کی قانونی حیثیت دلوانے کے لئے کبھی قانونی کارروائی نہیں کی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ لندن میں جمائما گولڈ سمتھ کے ساتھ عمران کے دو بیٹوں کے ساتھ عمران کی سیتا وائٹ سے بیٹی ٹیرین وائٹ بھی رہتی ہے۔ ٹیرین وائٹ امریکی شہری ہے اور اب غالبا برٹش شہری بھی ہے، وہ اپنے والد سے ملنے کے لئے پاکستان کبھی نہیں آئی۔ اب بھی عمران خان کے صرف دو بیٹے ان کو جیل سے نکلوانے کے لئے حکومت پر دباو ڈالنے کی غرض سے پاکستان آئیں گے اور ایسی کوئی خبر موجود نہیں کہ ٹیریان وائٹ بھی ان کے ساتھ پاکستان آنے کا کوئی ارادہ رکھتی ہوں۔