معیشت تقاریر سے نہیں عملی اقدامات سے بہتر ہوگی، جاوید انتظار

اسلام آباد:حکومت اور سی ڈی اے کا اسلام آباد کے سیکٹرز میں کھوکے گرانے کا فیصلہ اور کاروائی سلگتے ہوئے زمینی حقائق کے منافی ہے۔ لوگوں کو بیروز گار کیا جارہا ہے۔ ہر کھوکے کے ساتھ چھ سے سات خاندانوں کا رزق جڑا ہے۔ کچھ مالکان کا کھوکے کے علاوہ کوئی زریعہ معاش نہیں۔
سماجی رہمنا جاوید انتظار نے کھوکا مالکان سے بات چیت اور عوامی بیٹھک ستارہ مارکیٹ سے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حکومت اور سی ڈی اے پہلے سروے کرے کہ کھوکوں سے کتنے خاندانوں کا ذریعہ معاش منسلک ہے۔ انکے بیروز گار ہونے کی صورت میں متبادل ذریعہ معاش کیا ہے۔ پھر اسٹیک ہولڈرز کھوکا مالکان اور کھوکھا ایسوسی ایشن کے عہدیدارن کو آن بورڈ لے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم ایک طرف بین الاقوامی فورم جنرل اسمبلی میں فسلطین اور کشمیر کے لوگوں کی حق تلفی اور ظلم و بربریت پر دنیا کا ضمیر جھنجوڑ رہے ہیں۔ انکا یہ موقف عوامی امنگوں کا ترجمان ہے۔ دوسری طرف ملکی معاشی اعشاریے بہتر ہونے کی دنیا کو نوید سنا رہے ہیں ۔ معیشت تقریروں سے نہیں عملی اقدامات سے بہتر ہوگی۔
سرکاری اداروں کو ختم اور ضم کیا جارہا ہے۔ ڈاون سائزنگ اور رائیٹ سائزنگ کی جارہی ہے۔ لیکن روزگار کے متبادل ذرائع پیدا نہیں کئے جارہے ہیں۔اوپر سے ظلم خدا کا کہ بغیر ہوم ورک کے کھوکے گرا کر بیروزگاری اور غربت میں اضافہ کیا جارہا ہے۔ایسے منطق اور دلیل سے عاری فیصلوں اور کاروائی کے خلاف شدید مزاحمتی سوچ جنم لے رہی ہے۔ اس کھوکے گرانے کے عمل سے بدرجہ بہتر ہے حکومت فی کھوکھا ماہانہ سرکاری کرائے کے ساتھ تین سو روپے سے پانچ روپے فکسڈ ٹیکس لگا دے۔ اس سے حکومت اور سی ڈی اے کو انتظامی امور چلانے کے اچھا خاصہ پیسہ وصول ہوگا ۔ کھوکے اپنی جگہ بحال رہنے سے لوگوں کو روزگار اور سستا ناشتہ کھانا میسر ہوگا ۔کھوکوں کو گرانے کی کاروائی پر نظر ثانی کر کے اسے روکا جائے۔ کئی خاندانوں کو بے روزگار ہونے سے بچایا جائے۔ عام آدمی کو کھوکوں سے ملنے والے قیمتوں میں ریلیف برقرار رکھا جائے۔ اگلے چند روز میں تنظیمی امور کے حوالے سے اہم اعلان کروں گا- این اے 46 اور این 47 کے اراکین قومی اسمبلی کی عوامی ایشو پر سردمہری اور خاموشی ان پر لگنے والے جعلی مینڈیٹ کو سچ ثابت کرنے کے لئے کافی ہے ۔ ہم حکومت اور سی ڈی اے کھوکھا آپریشن فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
حکومت کھوکھے گرا کر لوگوں کو بیروز گار نہ کرے



