سربراہ سے محرومی کے باعث پاکستان اسٹینڈر اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی غیر فعال،فیلڈ آپریشن متاثرملک میں جعلی اشیاء کی بھرمار
اسلام آباد:وفاقی حکومت کی جانب سے ملک میں ناقص و مضہر صحت اشیا کے کنٹرول کیلئے قائم کردہ ادارہ پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے ) گذشتہ تین سال سے سربراہ سے محروم ہونے کی وجہ سے غیر موثر ہونے کا انکشاف ہوا ہے اور کوالٹی چیک نہ ہونے کے باعث ملک میں پاکستان اسینٹڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کے جعلی لوگو کے ساتھ غیر معیاری اشیا کی بھرمار ہوگئی ہے اور حکومت کو بھی مارکنگ فیس و لائنسنس فیس کی مد میں ریونیو کابھاری نقصان ہورہا ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ادارے میں کرپشن و بدعنوانی عروج پر ہے ادارے کی ٹیمیں فیلڈ آپریشن میں اشیا کی کوالٹی چیک کرنے اورمارکنگ فیس کیلئے اداروں میں جاکر پیداوار چیک کرنے کی بجائے دفاتر میں ہی بیٹھ کر سرٹیفکیٹ جاری کئے جارہے ہیں جبکہ اس بارے میں موقف یہ اختیار کیا جاتا ہے کہ ادارے کے پاس فیلڈ آپریشن اور انسپکشن کیلئے افرادی قوت کی کمی ہے اس کے علاوہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے بھی ٹیکس چوری کے بڑے کیسوں میں جن برانڈز کے ٹریڈ مارک ضبط کئے گئے ہیں اور پی ایس کیو سی اے کے لائنسنس بھی منسوخ ہوچکے ہیں وہ ادارے بھی تھرڈ پارٹی کے ذریعئے جعلی مصنوعات بنواکر مارکیٹ میں فروخت کررہے ہیں کچھ عرصہ قبل پی ایس کیو سی اے نے کاروائی کا آغاز کیا تھا لیکن پھر کاروائی روک دی گئی اور اسکی بنیادی وجہ بھی ادارے کی اونر شپ نہ ہونا ہے کیونکہ پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے ) گذشتہ تین سال سے مستقل ڈائریکٹر جنرل سے محروم ہے جسکی وجہ سے فیلڈ آپریشن متاثر ہورہے ہیں اور متعدد اداروں کے پی ایس کیو سی اے کے جاری کردہ لائنسنسز منسوخ ہونے کے باوجود پی ایس کیو سی اے کے لوگو کے ساتھ غیر معیاری اشیا تیار کرکے مارکیٹ میں فروخت کی جارہی ہیں اور سربراہ کی محرومی کے باعث پی ایس کیو سی اے کی ٹیموں کی جانب سے اداروں کی پیداوار کی چیکنگ کیلئے انسپکشن بھی نہ ہونے کے برابر ہوگئی ہے جس سے ریونیو کی مد میں قومی خزانے کو بھاری نقصان ہورہا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل کی تقرری ایک طویل عرصے سے سیاسی مداخلت اور بیوروکریٹک رکاوٹوں کے باعث تاخیر کا شکار ہے، جس کی وجہ سے اتھارٹی کی مصنوعات کے معیار کو یقینی بنانے کی صلاحیت متاثر ہو رہی ہے چونکہ پی ایس کیو سی اے ملک میں مصنوعات کے معیار اور حفاظتی معیارات کی نگرانی اور نفاذ کا ذمہ دار ہے، لیکن مستقل قیادت کے فقدان نے اس کی کارکردگی کو بری طرح متاثر کیا ہے ڈائریکٹر جنرل کا عہدہ تنظیم کی پالیسی سازی، رہنمائی اور صنعتوں میں معیارات کے نفاذ کے لیے ناگزیر ہے، لیکن قیادت کا یہ خلا غیر معیاری مصنوعات کے مارکیٹ میں آنے کا باعث بن رہا ہے، جو عوامی صحت اور تحفظ کے لیے سنگین خطرات پیدا کر رہا ہے ۔


