چین کا پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی حمایت کا اعلان

پاکستان کی سالمیت، خودمختاری اور سلامتی کو یقینی بنانے میں اس کی مکمل حمایت جاری رکھیں گے، چینی وزیر خارجہ کی اسحق ڈار سے گفتگو
پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی میں جلد از جلد کمی چاہتے ہیں، ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوا ن بھی میدان میں آگئے


اسلام آباد:چین نے پاکستان کے ساتھ روائیتی دوستی کا بھرم رکھتے ہوئے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔ چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے اپنے پاکستانی ہم منصب اور نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران کہا کہ چین انسداد دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کے مقف کے ساتھ کھڑا ہے اور ہر طرح کی دہشت گردی کی مخالفت کرتا ہے۔ اس موقع پر اسحاق ڈار نے پاک بھارت حالیہ کشیدگی کے پس منظر میں چینی وزیر خارجہ کو تفصیلی بریفنگ دی اور بتایا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف پرعزم ہے اور خطے میں کشیدگی کا خواہاں نہیں ہے۔
چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ چین جنوبی ایشیا میں پیدا ہونے والی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پوری عالمی برادری کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور چین اس جدوجہد میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دے گا۔وانگ یی نے مزید کہا کہ چین نے ہمیشہ پاکستان کے مقف کی حمایت کی ہے اور آئندہ بھی پاکستان کی سالمیت، خودمختاری اور سلامتی کو یقینی بنانے میں اس کی مکمل حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے اسلام آباد کو یقین دلایا کہ چین پاکستان کے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔
دوسری طرف پاکستان اور بھارت کے درمیان پہلگام واقعے کے بعد بڑھتی کشیدگی پر ترک صدر رجب طیب اردوان کا بیان بھی سامنے آگیا ہے۔ ترک خبررساں ایجنسی کے مطابق ترک صدر نے پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی کشیدگی میں کمی لانے کی اپیل کی ہے۔ترک کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر اردوان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کا ترکیے کا دورہ حساس وقت میں ہوا، شہباز شریف کا دورہ خطے کی تازہ ترین پیشرفت کے فریم ورک میں ایک انتہائی حساس وقت میں ہوا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے خصوصی طور پر تجارت اور دفاعی صنعت میں کثیر الجہتی تعاون پر بات کی اور پاکستانی عوام کے لیے اپنی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا۔ترک صدر کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی میں جلد از جلد کمی آئے، قبل اس کے کہ صورتحال مزید سنگین رخ اختیار کرلے۔انہوں نے کہا کہ ترکیہ کا ہر موقع پر یہ مقف رہا ہے کہ ہم اپنے خطے اور اس سے باہر نئے تنازعات نہیں چاہتے۔
۔۔۔۔۔