جذبہ ایمانی جیت گیا،ایک ہی وار میں کفر نے گھٹنے ٹیک دئیے


جذبہ ایمانی کے ایک ہی وار سے بھارت امن کی بھیک مانگنے پر مجبور
وہ جو چند روز قبل کہ رہے تھے کہ پاکستان اور بھارت خود اپنے مسئلے حل کریں
بھارت کی شکست نظر آتے ہی اسے بچانے کے لئے میدان میں آگئے
فضائیہ کے ناکام ہونے کے بعد بھارت کے باعث کوئی آپشن باقی نہ رہ گیا تھا
پاکستان کی بری فوج کے آگے بڑھنے کی اطلاعات کے ساتھ ہی بھار ت کے ہاتھ پائوں پھول گئے
بھارت میڈیا جو ایک روز قبل بھارت کی فوجی طاقتکے قصیدے سنارہا تھا 10 مئی کو دنیا کو جنگ کے تباہ کن اثرات سے ڈارا رہا تھا
اس ساری ٹینشن میں مودی کے ساتھ ساتھ بھارتی میڈیا کی نے جھوٹ بول بول کر اپنی ساکھ بچانے کی کوشش کی جسے بین الاقوامی صحافیوں نے بے نقاب کر دیا
آخری خبریں آنے تک سیز فائر کے باوجود بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کا سلسلہ جاری تھا

اسلام آباد(رپورٹ :محمدرضوان ملک) پاکستان پر جنگ مسلط کرنے والا بھارت پاکستان کا جوابی وار برداشت نہ کر سکا اور امن کی بھیک مانگنے کے لئے ان عالمی طاقتوں کے سامنے گھٹنے ٹیک دئیے ۔اللہ کی مدد آن پہنچی جذبہ ایمانی جیت گیا اور کفر نے ایک ہی وار میں گھٹنے ٹیک دئیے۔مودی کا خیال تھا کہ چند دنوں میں پاکستان کو تباہ و برباد کر دیں گے ۔ اس سارے معاملے میں اسے بھارتی میڈیا کی بھی بھرپور حمایت حاصل تھی لیکن بیل منڈھے نہ چڑھ سکی ۔
دس مئی کی صبح بھارت کی ساری خوشی اس وقت خا ک میں مل گئی جب پاکستان کی جانب سے جواب آیا تو جذبہ ایمانی کے ایک ہی وار نے بھارت کے دانت گھٹے کر دئیے اور کفر نے گھٹنے ٹیک دئیے۔بھارت نے دو دنوں میں پاکستان پر 9 حملے کئے جس کے جواب میں پاکستان نے بھارت کے 26 ائر بیس پر جوابی حملے کئے جس میں بھارت کا دو ارب ڈالر کا فضائی دفاعی نظام بھی ناکارہ ہو گیا۔بس پھر اس کے بعد بھارت کی کمر ٹوٹ گئی اور وہ پاکستان پر مزید کوئی حملے کیا کرتا اسے اپنی جان کے لالے پڑھ گئے کہ ہماری فضائیہ تو بری طرح ناکام ہوگئی ہے اور اگر پاکستان نے اب اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے زمینی حملہ کر دیا جس کا بہت زیادہ امکان ہے تو ہمیں لینے کے دینے پڑھ جائیں گے۔
اس کا سب سے پہلا اثر بھارتی میڈیا پر نظر آیا وہ میڈیا جو ایک روز قبل پاکستان کو ہمیشہ کے لئے سبق سکھانے اور اسے برباد کرنے پر تلا ہو اتھا اب دنیا اور پاکستان کو جنگ کی ہولناکیاں بتارہا تھا اور اسے اس بات پر شدید تشویش تھی کہ اگر پاکستان نے جارحیت دکھائی تو یہ نہ صرف پاکستان ، بھارت بلکہ خطے کے امن کے لئے بھی تباہ کن ہوگی۔
مودی نے جب دیکھا کہ اب صلح کے سوا کئی آپشن نہیں بچا ہے تو اس نے دوستوں کو بیچ میں ڈالنے کا فیصلہ کیا اور وہی ٹرمپ جو تین دن پہلے کہ رہے تھے کہ جنگ سے ہمار ا کوئی لینا دینا نہیں ہے اور پاکستان اور بھارت اپنے مسائل خود حل کریں وہ میدان میں آئے اور مودی کے لئے راستہ بنایا انہوں نے دس مئی کو سام پانچ بجے ایک ٹویٹ کر کے دنیا کو آگاہ کیا کہ انہوں نے پاکستا ن اور بھارت کے درمیان سیز فائر کرادیا ہے۔
اس سب کے باوجود بھارت کو سب سے زیادہ سبکی اس وقت اٹھانا پڑی جب امریکی چینل cNN کے سنئیر صحافی نک رابرٹسن اور بی بی سی کے اینبرسن اتھر جان نے بھی واضح کر دیا کہ اس جنگ کی ابتداء بھارت نے کی تھی لیکن پھر پاکستان کے جوابی وار کے بعد اس کے حوصلے ٹوٹ گئے اور اسے صلح کی بھیک مانگنا پڑی۔
وہ بھارتی چینل جو 9 مئی تک بھارتی حملوں پر خوشیاں منا رہے تھے اورپاکستان کو سبق سکھانے کی باتیں کر رہے تھے۔دس مئی کو پاکستان کی جانب سے جواب ملنے کے بعد چیخ چیخ کر دنیا پر الزام لگارہے تھے کہ دنیا خطے میں امن کے لئے اپنا کردار ادا نہیں کر رہی ۔دس مئی کی صبح کو جب پاکستان نے جوابی کاروائی کاا غا ز کیا تو اس کے بعد بھارت کوئی فضائی حملہ نہ کر سکا اور یہی کہتا رہا کہ بھارتی سینا دشمن کے حملے پسپا کر رہی ہے۔
اس سے قبل معروف بھارتی صحافی دیپک شرما اور سوشانتھ سہنا نے بھی بھارت کی ساکھ بچانے کے لئے خصوصی پروگرام کئے لیکن تب تک بہت دیر ہوچکی تھی اور دنیا بھر میں بھارت کی سبکی ہو چکی تھی۔
آخری خبریں آنے تک سیز فائر کے باوجود بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کا سلسلہ جاری تھا۔