بنکاک میں وزارتی کانفرنس،چئیرمین نادرا کی وفد سمیت شرکت

نادار کے وفد نے شہریوں کے اندراج اور اہم اعدادوشمار پر پاکستان کی پیشرفت سے آگاہ کیا
اقوام متحدہ کے زیراہتمام کانفرنس میں‌ 2030 تک ہر فرد کا اندراج یقینی بنانے پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا

بنکاک:اقوام متحدہ اقتصادی و سماجی کمیشن برائے ایشیا و بحرالکاہل کے زیرِ اہتمام منعقدہ کانفرنس میں 2030 تک ہر فرد کا اندراج یقینی بنانے پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا.پاکستانی وفد کی قیادت چیئرمین نادرا و رجسٹرار جنرل لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر نے کی
وفد میں نادرا، وزارتِ منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات، وزارتِ داخلہ و انسدادِ منشیات اور محکمہ صحت سندھ کے سینئر حکام شامل تھے.
پاکستان نے گزشتہ دہائی کے دوران حاصل کی گئی اہم کامیابیوں کو اجاگر کیا.نادرا کے بائیومیٹرک شناختی نظام کے تحت 97 فیصد سے زائد بالغ افراد کی رجسٹریشن ہو چکی ہے. ملک کے 165 سے زائد اضلاع میں پیدائش، وفات، شادی اور طلاق کے اندراج کی ڈیجیٹلائزیشن ہو چکی ہے .نادرا کی موبائل ٹیمیں بلوچستان، سندھ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے دور دراز علاقوں میں شہریوں کے اندراج کے لئے مصروف عمل ہیں
شہریوں کا اندراج محض کاغذی کارروائی نہیں، بلکہ بہتر حکمرانی، ترقیاتی اہداف کے حصول اور شہریوں کے حقوق کے تحفظ کی بنیاد ہے.
پاکستان نے "سی آر وی ایس ابتدائی منصوبہ” اور اصلاحات کے مسودے بھی پیش کئے.کانفرنس کو بتایا گیا کہ بائیومیٹرک شناخت اور رجسٹریشن نظام کے لئے قومی پالیسی بھی وضع کر لی گئی ہے.نادرا کے ٹیکنالوجی پر مبنی اقدامات کی بدولت شناختی دستاویزات کی خدمات تک رسائی کہیں زیادہ آسان اور باسہولت ہو گئی ہے
وفات کے اندراج میں کمی، وفات کی درست وجہ سے متعلق ڈیٹا کی عدم دستیابی جیسے مسائل درپیش ہیں .
پاکستان کی جانب سے "سی آر وی ایس دہائی” کی مدت 2030 تک بڑھانے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا.