ندی نالی بپھر گئےلینڈ سلائڈنگ سے سڑکیں بند،انٹر چینج اور انڈر پاسز بھی متاثر
26 جون سے اب تک مون سون بارشوں سے ملک بھر میں 178 افراد جاں بحق ہوئے جن میں 85 بچے بھی شامل ہیں

اسلام آباد(رپورٹ: محمدرضوان ملک)ملک بھر میںمون سون کی پہلی بڑی بارش نے تباہی مچادی،شدید بارشیں اور طوفان 24 گھنٹوں میں55 شہری جان سے چلے گئے. پانی گلی محلوں اور گھرومیں داخل ہو گیا،بارش سے لینڈ سلائیڈنگ انڈر چیج اور انڈر پاسز بھی متاثرہوئے. کئی افراد کو آرمی ہیلی کاپٹر نے ریسکیو کیا. آنے والے دنوںمیںمزید بارشوںکی توقع ہے این ڈی ایم نے ہدایت کی ہے کہ ہنگامی صورت حال کے پیش نظر عوام کم از کم پانچ دن کی خوراک اور ضروری ادویات کا ذخیرہ کر لیں.
این ڈی ایم اے کے مطابق مون سون بارشوں کے باعث گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 227 افراد زخمی بھی ہوئے۔
26 جون سے اب تک مون سون بارشوں کے نتیجے میں ملک بھر میں 178 افراد جاں بحق ہوئے جن میں 85 بچے بھی شامل ہیں جبکہ اس دوران 491 افراد زخمی ہوئے۔
خبررساں ایجنسی کے مطابق اکثر ہلاکتیں مکانات گرنے، سیلاب اور کرنٹ لگنے کے باعث ہوئیں۔
دوسری جانب راولپنڈی اور اسلام آباد میں کل رات سے ہونے والی موسلا دھار بارش نے جل تھل ایک کر دیا تھا، نالہ لئی میں پانی کی سطح بلند ہونے کے باعث خطرے کے الارم بجا دیے گئے اور قریبی آبادی کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت جاری کر دی گئی تھیں
250 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی جاچکی ہے، جس کے باعث راولپنڈی اسلام آباد میں نشیبی علاقے زیرآب آ گئے ہیں، راولپنڈی کے علاقے ڈھوک کھبہ میں پانی جمع ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
پنجاب میں دفعہ 144 کے تحت ڈیموں، دریاؤں، تالابوں، جھیلوں میں تیراکی پر پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ گلیوں، سڑکوں، کھلی جگہوں یا عوامی مقامات پر بارش کے جمع شدہ پانی میں نہانے پر بھی پابندی عائد ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق ڈیموں، دریاؤں، نہروں، تالابوں، جھیلوں میں بلااجازت کشتی چلانے پر بھی پابندی ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق پابندیوں کا اطلاق 30 اگست تک ہوگا۔
گزشتہ 24 گھنٹوںکے دوران سب سے زیادہ بارش چکوال میں450 ملی میٹر ریکارڈ کی گئ ہے.
اس وقت بارش رک چکی اور راولپنڈی اسلام آباد میںپانی اتر گیا اور زندگی معمول کے مطابق رواںدواں ہے تاہم اگلے چند روز میں مزید بارش کا امکان ہے.

