آئیسکو نجکاری کے خلاف مری روڈ پر واپڈا ملازمین کا احتجاج

آئیسکو جیسی نفع بخش کمپنیوں کو نجی شعبے کے ہاتھ بیچنا حکومت کا عوام دشمن غیر دانشمندانہ اقدام ہے ۔ جاوید بلوچ
17ستمبر کو ملک بھر کے محکمہ بجلی کے ہزاروں ملازمین ڈی چوک اسلام آباد میں نجکاری کے خلاف تاریخی احتجاج کریں گے

راولپنڈی (نیوزرپورٹر) آئیسکو جیسی نفع بخش بجلی کمپنی کو بیچنا حکومت کا ایک انتہائی غیردانشمندانہ اور عوام دشمن اقدام ہے آئیسکو پاکستان کی نمبر ون کمپنی ہے اس کے لائن لاسز سب سے کم ہیں اور یہ حکومت سے ایک پیسے کی بھی سبسڈی نہیں لیتی سٹاف کی کمی اور کام کے دبائو کے باوجود اس کے محنتی اور جفاکش کارکن دن رات مشکل ترین مقامات پر اپنی جانوں پر کھیل کر صارفین کی بہترین خدمت کر رہے ہیں ان خیالات کا اظہار آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین (سی بی اے) کے ریجنل چیئرمین جاوید اقبال بلوچ نے یہاںنجکاری کے خلاف نکالی جانے والی پرامن احتجاجی ریلی کے اختتام پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نیشنل پریس کلب لیاقت باغ سے آئیسکو کمپلیکس مریڑ حسن تک نکالی جانے والی ریلی میںریجنل سیکرٹری عمران خان، ڈپٹی چیئرمین طارق مسعود نیازی، جوائنٹ سیکرٹری شوکت خان، زونل چیئرمین کینٹ قمر فاروق کلیامی، عامر سہیل، زونل چیئرمین سٹی سردار زاہد زمرد، ملک حسنین شہید، زونل سیکرٹری اسلام آباد قاسم رضا جعفری، عدنان ستی، پرویز اختر، میٹر ریڈنگ تحریک کے چیئرمین راجہ عمر حیات، صدر طاہر محمود، فیضان فضل صدیقی، ڈویژنل چیئرمین راجہ کامران سلیم، لالہ سکندر خان، امین خٹک، ملک لیاقت خان، میاں طارق، راجہ شاہد زمان، شبر امیر، راجہ قدیر، انارگل، ملک ظفر، عمران عزیز، شکیل حیدر، افضال ستی، راجہ اظہر جاوید، عزادار شاہ، ناصر ستی، عاصم رضا جعفری، عظمت ستی، راجہ شہزاد، سید راحت عباس ، سجاد حسین ساجد اور دیگر عہدیداران سمیت سینکڑوں کارکنوں نے شرکت کی ۔ ریلی کے شرکاء بجلی کمپنیوں کی نجکاری، سٹاف کی کمی کی وجہ سے دوران کار بڑھتے حادثات، کمپنیوں میں نئی بھرتی شروع نہ کرنے، میٹر ریڈنگ سٹاف کی ممکنہ ٹرانسفرز اور ملازمین کو درپیش دیگر مسائل و مشکلات کیخلاف نعرے بازی کر رہے تھے مظاہرین نے ہاتھوں میں کتبے اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پر نجکاری کے خلاف اور ملازمین کے مطالبات کے حق میں نعرے لکھے ہوئے تھے۔ ریلی کے اختتام پر آئیسکو کمپلیکس مریڑ حسن کے سامنے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے جاوید اقبال بلوچ اور دیگر راہنماؤں نے آئیسکو اور دیگر ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی مجوزہ نجکاری اور حکومت کی مزدور کش پالیسیوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا عالمی مالیاتی اداروں سے قرضہ کے حصول کیلئے ان کی عوام دشمن اور مزدور کش شرائط تسلیم کی جا رہی ہیں، ریلوے، پی آئی اے، سوئی گیس، او جی ڈی سی ایل اور واپڈا سمیت مفاد عامہ کے اداروں کو بیچنے کی کوششیں ہو رہی ہیں، یوٹیلٹی سٹورز جیسے غریب آدمی کی سہولت کے ادارے بند کیے جا رہے ہیں۔ جاوید بلوچ نے مطالبہ کیا کہ آئیسکو میں ہزاروں خالی اسامیاں پُر کرنے کیلئے فوری نئی بھرتی کی جائے، کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز ملازمین کو مستقل کیا جائے اور ملازمین کے بچوں کو کوٹہ کے مطابق ترجیحی بنیاد پر ملازمت فراہم کی جائے، میٹر ریڈنگ سٹاف کو دربدر کرنے کی بجائے انہیں اسی سرکل میں مناسب کیڈرز میں ایڈجسٹ کیا جائے اور ریڈنگ، ریکوری اور بجلی چوری کے انسداد پر متعین سٹاف کو تحفظ اور مناسب سہولیات فراہم کی جائیں۔ مقررین نے کہا کہ آج ہم نے کمپنیوںکی سطح پر پرامن احتجاج کیا ہے اگر حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لیے اور آئی ایم ایف کے دباؤ پر منافع بخش بجلی کمپنیوں کی نجکاری پر بضد رہی تو اگلے بدھ 17ستمبر کو ملک بھر سے محکمہ بجلی کے ڈیڑھ لاکھ ملازمین کا رخ اسلام آباد کی جانب ہو جائے گا اور ڈی چوک میں تاریخی دھرنا دیا جائے گا۔